تحصیل کونسل بالاکوٹ کا 2018-19ء کیلئے 20 کروڑ 47 لاکھ 89 ہزار روپے کا ٹیکس فری بجٹ کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا

جمعرات 16 اگست 2018 12:53

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2018ء) تحصیل کونسل بالاکوٹ کا سال2018-19ء کے لئے 20 کروڑ 47 لاکھ 89 ہزار روپے کا ٹیکس فری بجٹ کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ تحصیل کونسل بالاکوٹ کا بجٹ اجلاس کنوینر سردار لیاقت کسانہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں تمام اراکین تحصیل کونسل جن میں تحصیل بالاکوٹ کے ناظم سید ابراہیم احمد المعروف ایمی میاں، قاضی میاں محمد صادق، مطلوب الرحمن خان، محمد اشفاق خان، جاوید رندھاوا، حاجی غلام ربانی، مطیع الرحمن، سردار شاہجہان چیچی، عبد الغفور، حاجی سردار عبدالقدوس، حاجی رستم خان، میاں صلاح الدین خضری، جمیل خان، رضیہ بیگم، یاسمین زمان، شگفتہ بی بی، لعل جان بیگم اور ارشد زمان نے شرکت کی۔

اجلاس کا آغاز قاضی میاں صادق کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کنوینر سردار لیاقت کسانہ نے کہا کہ سال2018-19ء کے اس بجٹ میں وہ تمام اراکین کونسل اور ٹی ایم اے سٹاف خاص کر ٹی ایم او بالاکوٹ کو خوش آمدید کے ساتھ ان سے تشکر کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے بجٹ کی تیاری میں ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ادارے کی عکاسی اس کے سالانہ بجٹ سے ہوتی ہے اور بجٹ میں ترجیحات کا تعین معزز ممبران کی مشاورت اور قیمتی آراء کو سامنے رکھ کر کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی معزز کونسل میں بھائی چارے، خلوص اور دوستی کے ماحول میں یک جان ہو کر کام کیا ہے اور انشاء الله آئندہ بھی وہ باہمی تعاون ہی سے ان امور کو چلائیں گئے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی تعمیر و ترقی کیلئے وہ اور ان کی کونسل مل جل کر کام کریں گے۔ کنوینر سردار لیاقت کسانہ نے بجٹ مالی سال2018-19ء کے بارے میں بتایا کہ ٹی ایم اے بالاکوٹ کو نئے سال میں حاصل ہونے والی آمدن کا تخمینہ 12 کروڑ 27 لاکھ94 ہزار روپے ہے جس میں صوبائی حکومت کی جانب سے پی ایف سی گرانٹ مبلغ 8 کروڑ 73 لاکھ 94 ہزار روپے بھی شامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال کے نظر ثانی شدہ بجٹ کا آخری بقایا مبلغ8 کروڑ 19 لاکھ 95 ہزار روپے شامل کر کے مالی سال 2018-19ء کے بجٹ کا مجموعی حجم 20 کروڑ47 لاکھ 89 ہزار روپے بنتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مالی سال کے اس بجٹ میں ٹی ایم اے بالاکوٹ کے کل اخراجات کا تخمینہ 20 کروڑ 19 لاکھ 98 ہزار روپے لگایا گیا ہے جس میں غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 5 کروڑ 5 لاکھ 33 ہزار روپے اور ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 15 کروڑ 14 لاکھ 65 ہزار روپے ہے۔

بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کل بجٹ کا تقریباً 25 فیصد اور ترقیاتی اخراجات کل بجٹ کا 75 فیصد شامل ہے۔ جملہ اخراجات منہا کر کے آخری بقایا27 لاکھ 91 ہزار روپے بنتا ہے۔ غیر ترقیاتی اخراجات کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ٹی ایم اے سے متعلقہ اخراجات بمعہ تنخواہ 2 کروڑ 21 لاکھ 13 ہزار روپے، جاری اخراجات 2 کروڑ 41 لاکھ 20 ہزار جبکہ ترقیاتی اخراجات کیلئے مختص کردہ رقوم کیلئے ترقیاتی اخراجات میں صوبائی حکومت سے پی ایف سی یوارڈ کے ذریعہ ملنے والی 8 کروڑ 73 لاکھ 20 ہزار روپے کے علاوہ جاری سکیموں کیلئے 6 کروڑ 31 لاکھ 45 ہزار اور پٹی ورکس کیلئے 10 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔ اجلاس میں بجٹ کے بعد رائے شماری کی گئی جسے پورے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

متعلقہ عنوان :