Live Updates

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، بیرون ملک اثاثوں کی واپسی کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دیدی گئی

بیرون ملک غیر قانونی جائیداد کی نشاندہی کرنیوالوں کو 20 فیصد حصہ دیا جائیگا، مدارس سمیت تمام سکولوں میں یکساں بنیادی نصاب تعلیم رائج ،نجی سکولوں کی فیس کو بھی مناسب سطح پر لایا جائیگا، کابینہ نے سکولوں میں جسمانی سزائوں پر پابندی ،بچوں سے زیادتی کی روک تھام ،جبری مشقت پر پابندی کے اقدامات کی منظوری دیدی ہے، وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے تمام صوابدیدی فنڈز ختم کر دیئے گئے ہیں ، صوابدیدی فنڈز واپس کرنے سے قومی خزانے کو 80 ارب روپے کا فائدہ ہوگا، اقلیتوں کا تحفظ اسلامی ریاست کا فرض ہے، وفاقی وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین کی معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کے ہمراہ کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

بدھ 5 ستمبر 2018 17:50

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، بیرون ملک اثاثوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 ستمبر2018ء) وفاقی کابینہ نے بیرون ملک اثاثوں کی واپسی کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دیدی ہے، بیرون ملک غیر قانونی جائیداد کی نشاندہی کرنیوالوں کو 20 فیصد حصہ دیا جائے گا، مدارس سمیت تمام سکولوں میں یکساں بنیادی نصاب تعلیم رائج کیا جائے گا اور نجی سکولوں کی فیس کو بھی مناسب سطح پر لایا جائے گا، وزیراعظم عمران خان نے سکولوں میں جسمانی سزائوں پر پابندی کی بھی منظوری دیدی ہے، وفاقی کابینہ نے بچوں سے زیادتی کی روک تھام اور جبری مشقت پر پابندی کے اقدامات کی بھی منظوری دی ہے جبکہ سٹریٹ چلڈرن اور خواتین کیلئے سنٹر بنائے جائینگے، وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے تمام صوابدیدی فنڈز ختم کر دیئے گئے ہیں ، صوابدیدی فنڈز واپس کرنے سے قومی خزانے کو 80 ارب روپے کا فائدہ ہوگا، اقلیتوں کا تحفظ اسلامی ریاست کا فرض ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں ہونیوالے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چودھری فواد حسین نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی ریاست کا فرض ہے کہ وہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرے اور انہیں ساتھ لیکر چلے، پاکستان اسلامی جمہوریہ ہے ، نبی اکرمؐ نے اقلیتوں کے تحفظ کا درس کیا ،ہم مدینہ کی ریاست کی بات کرتے ہیں ،اسلام کا مطلب سلامتی، امن اور سب کو ساتھ لیکر چلنا ہے۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ ملک سے باہر جو اثاثے ہیں ان کو واپس لانے کیلئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے اور وزیراعظم سیکرٹریٹ میں اثاثہ ریکوری یونٹ قائم کیا گیا ہے جس میں نیب ، ایف آئی اے ، سٹیٹ بینک، ایف بی آر کا ایک ایک سینئر نمائندہ ، چارٹر اکائونٹنٹ ، سینئر لائر شامل ہیں اور وہ کسی کی بھی مدد لے سکتے ہیں، سپریم کورٹ میں بھی اس حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی ہوئی ہے ، اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کا اقدام سپریم کورٹ میں پیش کیا ہے، ہم نے اپنے ٹرم آف ریفرنس سپریم کورٹ میں جمع کرائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 19 ستمبر کو سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک قانون لا رہے ہیں جو بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات دے گا اسے اس جائیداد کی مالیت کا 20 فیصد حصہ بطور انعام دیا جائے گا اور تفصیلات بتانے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میوچل لیگل اسسٹنٹ ایکٹ بھی لارہے ہیں تاکہ بیرون ملک سے اطلاعات ہنگامی بنیادوں پر حاصل کی جاسکیں، یہ پہلے آرڈیننس کی صورت میں لایا جائے گا اور بعد ازاں پارلیمنٹ سے بھی منظور کروایا جائے گا۔

سوئس بینکوں میں گزشتہ کئی سالوں سے پڑے ہیں۔ وزیر خارجہ کی سربراہی میں اعلی سطحی وفد سوئٹزر لینڈ جائے گا جو پاکستانی نیشنل یا رہائشیوں کے اکائونٹس کی تفصیلات حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب اس قسم کا اقدام کیا جاتا ہے تو بہت زیادہ پیسہ خرچ ہوتا ہے اب انٹرنیشنل رجیم موجود ہیں جو اس حوالے سے فنڈنگ کرتے ہیں جو ممالک اپنی رقوم کی واپسی کیلئے اس سے مدد لیتے ہیں وہ ان اداروں کو 20، 25 فیصد ادا کرتے ہیں اور یہ ادائیگی لاء فرمز کو صرف اس صورت ہوتی ہے جب کامیابی حاصل ہو۔

وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ اب سارے پاکستانیوں کے پاس امیر ہونے کا چانس ہے کہ وہ لوگوں کی غیر قانونی جائیدادوں کی نشاندہی کر کے انعام حاصل کریں، اوورسیز پاکستانی اس پر خصوصی توجہ دیں۔ عمران خان نے اپنے صوابدیدی فنڈ واپس کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے 80 ارب روپیہ قومی خزانے میں واپس چلا گیا ہے ، لیپ ٹاپ اور دیگر سکیمیں ختم کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تربیلا کے نامکمل منصوبے کا افتتاح کر کے 25 ارب روپیہ ضائع کیا گیا، وزیراعظم نے اس کی بھی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت ، پانی اور صفائی کا تعلق صوبوں سے ہے مگر ان کا ڈرائیو وفاق سے کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے حوالے سے ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے جس کی سربراہی شفقت محمود کرینگے اس میں ملک کے ماہرین تعلیم، مدارس کے نمائندے اور پیشہ وارانہ ماہرین شامل ہونگے، ملک میں اس وقت ڈھائی کروڑ بچے سکول نہیں جارہے ان کو سکولوں میں بھیجنے کیلئے اقدام کئے جائینگے۔

مدارس ، سکولوں اور انگریزی سکولوں کا بنیادی نصاب ایک ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ او لیول ، مدارس کی ڈگریاں اور دیگر سرٹیفکیٹس کی بجائے بنیادی تعلیم کا ایک ہی سرٹیفکیٹ ہوگا، نجی سکولوں کی فیسیں سٹریم لائن کرینگے وہ اپنی مرضی سے فیسیں لے رہے ہیں ، ہم صوبوں سے بات کرینگے اور سوسائٹی میں تفریق ختم کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ چھ کروڑ چالیس لاکھ روپے کی لاگت سے سٹریٹ بچوں اور خواتین کیلئے سنٹر بنایا جائے گا اور صوبوں سے بھی کہیں گے کہ وہ سنٹر قائم کریں۔

بچوں سے زیادتی اور چائلڈ لیبر کو روکنے کیلئے اقدامات کئے جائینگے۔ وزیراعظم نے سکولوں میں جسمانی سزا پر پابندی عائد کردی ہے ، گھروں میں کام کرنیوالی خواتین اور بچوں کے حوالے سے بھی اقدامات کئے جائینگے اور وزارت انسانی حقوق کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس حوالے سے کام کرے اور گھروں میں کام کرنیوالی خواتین کو تحفظ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد کیلئے سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں، اسلام آباد میں جتنی بھی عمارات ہیں انہیں معذور افراد کیلئے دوستانہ بنایا جائے، جن صوبوں میں تحریک انصاف کی حکومت ہے وہاں بھی معذور افراد کی سہولیات کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائینگے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ بیرون ملک سفارتخانے اوورسیز پاکستانیوں کیساتھ بھرپور تعاون کریں اور ان کی طرف سے کی جانیوالی شکایت کا سختی سے نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ دس ہزار پاکستانی بیرون ملک جیلوں میں قید ہیں۔ سفارتخانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ دس دن کے اندر ان کے کوائف فراہم کریں۔ تین ہزار قیدی ایران میں ہیں، ایران نے انسداد منشیات کے قوانین میں تبدیلی کی ہے یہ امر اطمینان بخش ہے اس سے بڑی تعداد میں ایران میں سزائے موت کے قیدیوں کو ریلیف ملے گا، پاکستانی ایمبیسی ایران کے پراسیکیوٹر جنرل کے ساتھ رابطے میں ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ چھ سال سے سوئس حکام کیساتھ ٹریٹی دفاتر کے چکر لگا رہا ہے ہم اس معاملے کو فاسٹ ٹریک کررہے ہیں تاکہ سوئس کے بینکنگ سسٹم تک رسائی مل سکے۔ ایف آئی اے کو ایک ملک سے ہزاروں پاکستانیوں کا ڈیٹا مل گیا ہے جو رئیل سٹیٹ کی صورت میں ہے۔ انٹرا ایجنسیز کوآپریشن کی وجہ سے معاملہ فاسٹ ٹریک ہوگا، جن معاملات میں منی لانڈرنگ ہوئی ہے وہ جرمانے کیساتھ واپس لائی جائیگی، ایوان فیلڈز پراپرٹیز اور دیگر معاملات کو بھی دیکھا جائے گا ہم نے 100 کرپٹ ترین مگر مچھوں کا ٹارگٹ رکھنا ہے تاکہ ملک سے لوٹی گئی دولت واپس لائی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ تین صوبوں میں ہماری حکومت ہے جو پالیسی وفاقی حکومت دے گی وہی وہاں لاگو ہوگی ۔ سندھ میں ہماری حکومت نہیں ہے، لیکن تعلیم ، لوکل باڈیز اور دیگر حوالوں سے جو پالیسی ہوگی ان سے بات چیت کی جائیگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنا نبی اکرمؐ کی تعلیمات ہیں ، ہم اس پر عملدرآمد کررہے ہیں، اسلامی ریاست کا فرض ہے کہ وہ اقلیتوں کو ساتھ لیکر چلے، ہر مسلمان کا فرض ہے کہ وہ اقلیتوں کی حفاظت کرے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات