انتخابات 2018 میں ریکارڈ 183 خواتین نے حصہ لیا، صرف 8 کامیاب ہوئیں

جمعہ 7 ستمبر 2018 22:22

انتخابات 2018 میں ریکارڈ 183 خواتین نے حصہ لیا، صرف 8 کامیاب ہوئیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2018ء) عام انتخابات 2018 میں ریکارڈ 183 خواتین نے جنرل نستوں پر حصہ لیا لیکن کامیابی صرف 8 امیدواروں کو حاصل ہوئی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق جنرل نشستوں میں حصہ لینے والی خواتین میں سے 4 سندھ، پنجاب سے 3 اور بلوچستان سے ایک خاتون امیدوار کامیاب ہوئیں۔

خیبرپختونخوا (کے پی) سے جنرل نشست پر کسی خاتون کو کامیابی نہیں ملی۔عام انتخابات میں ریکارڈ خواتین کے مقابلے کی ایک وجہ انتخابی اصلاحات بل 2017 بھی ہے جس میں تمام جاعتوں کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے الیکشن کے لیے کم ازکم 5 فیصد ٹکٹ خواتین کیلئے مختص کریں۔پاکستان تحریک انصاف ، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی نے 5 فیصد کوٹے کو پورا کرنے کے لیے بمشکل 5 فیصد ٹکٹ خواتین امیدواروں کو جاری کیا تھا۔

(جاری ہے)

جنرل نشستوں میں کامیابی حاصل کرنے والی امیدواروں میں پی پی پی کی تین امیدوار نفیسہ شاہ این ای-208 خیرپور ون، شازیہ مری این ای-216 سانگھڑ ٹو اور شمس النسا این ای-232 ٹھٹہ شامل ہیں۔پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر این ای-115جھنگ ٹو سے غلام بی بی بھروانہ اور این ای-191 ڈیرہ غازی خان سے زرتاج گل نے کامیابی حاصل کی۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی امیدوار مہناز عزیز این ای-77 نارووال ٹو، بلوچستان عوامی پارٹی کی زبیدہ جلال این ای-271 کیچ اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے ٹکٹ پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا این ای-230 بدین ٹو سے کامیاب ہوئیں۔

یاد رہے کہ 2013 کے انتخابات میں 135 خواتین نے جنرل نشست پر الیکشن لڑا تھا جن میں ا?زاد امیدواروں کی تعداد پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے والی خواتین سے زیادہ تھی۔آزاد حیثیت میں 2013 کے انتخابات میں حصہ لینے والی خواتین کی تعداد 74 تھی جبکہ 61 خواتین پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھیں۔عام انتخابات 2008 میں صرف 72 خواتین انتخابات میں براہ راست حصہ لے رہی تھیں جن میں 41 خواتین پارٹی ٹکٹ اور 31 امیدوار آزاد حیثیت میں میدان میں تھیں۔