آج دینی طبقہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، منبر و محراب کا تقدس کسی کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دیںگے،مولانا فضل الرحمان

عصری تعلیم کے ساتھ بچوں کو دین کے بنیادی احکام سے آگاہی بھی ضروری ہے ،سربراہ جے یو آئی ف

جمعہ 14 ستمبر 2018 19:10

آج دینی طبقہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، منبر و محراب کا تقدس کسی کو پامال ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 ستمبر2018ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کہ آج دینی طبقہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے اور منبر و محراب کا تقدس کسی کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دیںگے،عصری تعلیم کے ساتھ بچوں کو دین کے بنیادی احکام سے آگاہی بھی ضروری ہے ۔تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے جمعہ کے روز مہتمم مولانا ضیاء اللہ دیوبندی کی دعوت پر دارلعلوم کا وزٹ کیا ۔

اس موقع پر مہتمم دارلعلوم السلام آباد ضیاء اللہ دیوبندی کے علاوہ ناظم مدرسہ مولانا عبدالرشید خطیب جامع مسجد مولانا کفایت اللہ، اور عتیق الرحمان اعوان نے بھی موجود تھے ۔ مولانا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا میڈیا میں دینی طبقہ کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے اور توہین رسالت ، توہین رسول جیسے پروگرامز نشر کیے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم ایک مسلمان ملک کے رہائشی ہیں اور ہمیں کسی کی بھی توہین کی اجازت ہمارا مذہب نہیں دیتا ورنہ مذہب سے خارج سمجھا جاتا ہے ۔

کافر تو جو مرضی کہتا پھرے ۔ بیگم کلثوم نواز کی تعزیت کے حوالے سے سوال کے جواب پر مولانا کا کہنا تھا کہ جمعرات کو نوازشریف سے آدھ گھنٹہ ملاقات ہوئی جس میں مولانا طارق جمیل بھی ساتھ تھے۔ انہوںنے مدرسہ انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ مدارس کے نصاب میں عصری تعلیم بھی شام کریں تاکہ وہ وقت کے ساتھ ساتھ چل سکیں۔ اور سکول کے بچوں میں شام کو مدرسہ کی تعلیم کی طرف راغب کرنے کی بھی پالیسی بنائی جائے۔

مولانانے کہا ہ موجودہ حکومت اپنے کئے گئے وعدے مدینہ کی ریاست پر عمل کرے اور مساجد اور مدارس کا تحفظ یقینی بنائے۔ یہ بچے بھی پاکستانی ہین ان کو بھی تعلیمی دھارے میں شامل کیا جائے۔ تاکہ وقت کے ساتھ یہ بھی آگے نکل سکیں۔ ایک گھنٹہ سے زائد ملاقات میں مولانا نے دینی و سیاسی امور پر کافی سیر حاصل گفتگو کی۔ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ نے دارلعلوم اسلام آباد کا دورہ کیا۔ اور مدرسہ کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا ۔ انہوںنے مدرسہ کی انتظامیہ کو اپنا معیار برقرار رکھنے پر خراج تحسین پیش کیا اور تعلیمی نظام کو سراہا۔ آخر میںمہتمم ضیاء للہ دیوبندی ، ناظم عبدالرشید، خطیب فایت اللہ اور صحافی ملک عتیق الرحمان اعوان نے مولانا کو مدرسہ میں آنے پر شکریہ ادا کیا۔