ایڈیشنل سیشن جج سرگودھا فرحان مدثر نے حلقہ این اے 91 سے مسلم لیگ ن رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی کی عبوری ضمانت کی سماعت کل 18 ستمبر تک ملتوی کردی

پیر 17 ستمبر 2018 14:54

ایڈیشنل سیشن جج سرگودھا فرحان مدثر نے حلقہ این اے 91 سے مسلم لیگ ن رکن ..
سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2018ء) ایڈیشنل سیشن جج سرگودھا فرحان مدثر نے حلقہ این اے 91 سے مسلم لیگ ن رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی کی عبوری ضمانت کی سماعت کل 18 ستمبر تک ملتوی کر دی اور پولیس تھانہ کینٹ کو ہدائت کی کہ مقدمہ کی تفتیش مکمل کر کے عدالت میں پیش کریں۔زرائع کے مطابق حلقہ این اے 91 سے لیگی ایم این اے ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی کی مبینہ بیوی ایک بچی کی ماں امروزیہ نے تھانہ کینٹ میں ایم این اے ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی اس کے بیٹوں نجف علی ،وقار علی،اسامہ،پہلی بیوی کشور اور بھٹی ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر عنبرین کے خلاف زیر دفعہ 420/468/471/363/382/344/338C/337J ت پ مقدمہ درج کروایا تھا۔

جس میں مدعیہ امروزیہ نے الزام لگایا کہ حکومتی ایم این ایڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی نے لاہور یونیورسٹی سرگودھا کمپس میں ملازمت کے نام پر بلیک میل کرتے ہوئے جنوری 2016 کو نکاح کیا اور گلشن بلال میں رہائش پزیر رکھا۔

(جاری ہے)

جہاں اس کے بطن سے 26 جنوری 2017 کو بیٹی ماہ نور نے جنم لیا۔جبکہ 30 اگست 2017 کی شام جب وہ شوہر کے ساتھ ہوٹل میں تھی تو اس کی سوتن کشور نے بچوں نجف اور وقار کے ہمراہ گھر گلشن بلال سے بچی نور فاطمہ کواغواء کیا اور پھر ہوٹل آ کر شوہر کے سامنے زدوکوب کیا اور حاملہ ہوتے ہوئے پیٹ میں مکے مارے۔

اور پھر زبردستی گاڑی میں ڈال کر بھٹی ہسپتال لے گے جہاں موجود ڈاکٹر ذوالفقار کے بیٹے اسامہ اور ڈاکٹر عنبرین نے انجکشن دے کر آپریشن کرکے پیٹ سے بچہ نکال کر قتل کر دیااور پھر گھر گلشن بلال چھوڑ کر خاموش رہنے ورنہ ماں بیٹی کوجان سے مار دینے کی دھمکی دی۔لیکن امروزیہ نے تھانہ درخواست پر شنوائی نہ ہونے پر 6 ستمبر 2017 کو مجسڑیٹ کے حکم پر میڈیکل کروایا تو مولا بخش ہسپتال نے اگلے روز الٹرساوند کے لئے بلوایا جس کا علم ہونے پر ملزمان نے سائلہ کو 7 ستمبر 2017 صبع سویرے ہی گھر سے دوبارہ اغواء کیا اور 49 ٹیل اپنے گھر لیجا کر زبردستی اسٹام پیپرز پر دستخط اور انگوٹھے لگوا لئے اور سامان لیب ٹاپ۔

زیورات اور میڈیکل رپورٹ بھی چھین لیں اور پیٹ کے ٹانکے بھی نکال دیئے۔جس کی درخواست پر بھی پولیس نے کوئی کاروائی تو نہ کی۔ لیکن اسے بچی سمیت ایک بار پھر اغواء کر کے ملز مان اپنے گھر بچی چھین کر ایک کمرے میں بند کر دیا اور تشدد کرتے ہوئے مجبور کیا کہ اپنی زبان بند رکھو اور سیاسی ساکھ خراب کرنے کی بجائے بیرون ملک چلی جاوں جس کے لئے کاغزات اور پاسپورٹ تیار کرواتے ہوئے بچی کے غلط نام سے جعلی کاغزات بنواکر 6 مارچ 2018 کو اسلام آباد ائرپورٹ سے بیرون ملک دوبئی بجھوا دیا گیا جب سے آج تک وہ جلاوطن رہی ہے۔

اس مقدمہ میں ملوث رکن قومی اسمبلی ذوالفقار علی بھٹی عبوری ضمانت پر ہیں جس میں عدالت نے عبوری ضمانت میں 18ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے تھانہ کینٹ پولیس کو تفتیش مکمل کر کے ریکارڈ سمیت طلب کر لیاہے۔