Live Updates

پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور احتساب سے متعلق معاہدہ طے پاگیا ،ْ

جرائم کا خاتمہ اور لوٹی گئی رقم واپسی لائی جائیگی کرپشن کا خاتمہ پاکستان اور برطانیہ کی ترجیح ہے ،ْقانون کی حکمرانی اور احتساب کا عمل چاہتے ہیں ،ْبرطانوی وزیر داخلہ برطانیہ کے تفتیشی ادارے آزاد ہیں ،ْانتہا پسندی کے خلاف جنگ میں برطانیہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے ،ْدہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد جاری رکھیں گے ،ْ ساجد جاوید کی گفتگو برطانوی وزیرداخلہ کیساتھ کسی انفرادی کیس پر بات نہیں ہوئی ،ْ معاہدہ کسی ایک فرد کیلئے نہیں ،ْوسیع پیمانے پر کیا گیا ہے ،ْ فروغ نسیم اسحاق ڈار سے متعلق ابھی کوئی بات پبلک نہیں کرسکتے، برطانوی وزیر داخلہ کیساتھ کسی انفرادی کیس پربات نہیں ہوئی ،ْ گفتگو

پیر 17 ستمبر 2018 16:28

پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور احتساب سے متعلق معاہدہ طے پاگیا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2018ء) پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور احتساب سے متعلق ایک معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت جرائم کا خاتمہ اور لوٹی گئی رقم واپسی لائی جائیگی جبکہ برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہاہے کہ کرپشن کا خاتمہ پاکستان اور برطانیہ کی ترجیح ہے ،ْقانون کی حکمرانی اور احتساب کا عمل چاہتے ہیں ،ْبرطانیہ کے تفتیشی ادارے آزاد ہیں ،ْانتہا پسندی کے خلاف جنگ میں برطانیہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے ،ْدہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد جاری رکھیں گے۔

پیر کو برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے وزیراعظم عمران خان ،ْوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر قانون فروغ نسیم سے ملاقات کی۔پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور احتساب سے متعلق ایک معاہدہ بھی کیا گیا جس کا مقصد مختلف جرائم کے خاتمے کیلئے معاونت کرنا ہے اس حوالے سے وزیراعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد اکبر نے کہا کہ معاہدے کا مقصد لوٹی ہوئی دولت واپس لانا ہے اور ملزمان کے تبادلے کے معاہدے کی تجدید کریں گے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں پاکستانی قیادت سے ملاقات کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم اور ساجد جاوید نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کا بہترین قابل اعتماد دوست ہے، وزیراعظم، وزیرخارجہ اور وزیر قانون سے مثبت بات چیت ہوئی، وزیراعظم عمران خان کو حکومت سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، فخرہے کہ 12 پاکستانی برطانوی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ پاکستان اور برطانیہ کی ترجیح ہے، قانون کی حکمرانی اور احتساب کا عمل چاہتے ہیں، برطانیہ کے تفتیشی ادارے آزاد ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ برطانوی وزیرداخلہ کے ساتھ کسی انفرادی کیس پر بات نہیں ہوئی اور معاہدہ کسی ایک فرد کے لیے نہیں کیا گیا بلکہ وسیع پیمانے پر کیا گیا ہے۔

برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا کہ میرے والدین پاکستانی ہیں اور پاکستان میرے دل کے قریب ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم، وزیر خارجہ اور وزیر قانون سے مثبت بات چیت ہوئی، گرے لسٹ کی فہرست سے نکالنے کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کررہے ہیں، کرپشن کا خاتمہ پاکستان اور برطانیہ کی ترجیح ہے۔ قانون کی حکمرانی اور احتساب کاعمل چاہتے ہیں۔اس موقع پر فروغ نسیم نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے تدارک کیلئے پاکستان اوربرطانیہ نیا پروگرام لانچ کررہے ہیں، اسحاق ڈار سے متعلق ابھی کوئی بات پبلک نہیں کرسکتے۔

برطانوی وزیر داخلہ کے ساتھ کسی انفرادی کیس پربات نہیں ہوئی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے برطانونی سیکریٹری دفاع کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں برطانیہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔انہوںنے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد جاری رکھیں گے جبکہ دفاع، علاقائی سلامتی اور دیگر شعبوں میں تعاون کے خواہاں ہیں۔

قبلِ ازیں برطانیہ کے سیکرٹری داخلہ ساجد جاوید نے دفترِ خارجہ میں وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، جہاں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق برطانوی سیکریٹری داخلہ 17 سمتبر کو دفتر خارجہ پہنچے جہاں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں علاقائی و باہمی تعاون، انسدادِ دہشت گردی، منظم جرائم، انسانی اسمگلنگ، منی لانڈرنگ، اثاثہ جات کی وصولی اور بالخصوص خطے کی سیکیورٹی سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔وفاقی وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے اور تعلقات میں ایک قابلِ قبول اور کثیر جہتی اسٹریٹجک شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔

شاہ محمود قریشی نے برطانوی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی جانب سے پاکستان کے سماجی و اقتصادی سیکٹر کی ترقی میں اپنا حصہ ادا کرنے پر اظہارِ تشکر کیا۔اس موقع پر ساجد جاوید نے برطانوی حکومت کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی مفادات کے لیے مزید کام کرنے کی خواہش کا پیغام پاکستان حکومت تک پہنچایا۔قبل ازیں بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا کہ ان کا ملک بدعنوانی کے مسئلے کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے اور احتساب سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان برطانیہ کیلئے بہت اہم ملک ہے ،ْ یہ ان ممالک میں شامل ہے جن کے ساتھ ہمارے نہایت اہم باہمی تعلقات ہیں۔انہوںنے کہاکہ وزارتِ داخلہ کا ذمہ دار ہونے کے ناطے میرا خیال ہے کہ ابھی بہت کچھ ہونا باقی ہے۔وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں جن میں احتساب بھی شامل ہے ،ْ ہم خطے میں امن اور استحکام کیلئے بھی مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

ساجد جاوید نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جب میری پاکستان کے نومنتخب وزیرِ اعظم سے ملاقات ہوگی تو اس میں احتساب کا معاملہ زیرِ بحث آئیگا ،ْ میں کسی انفرادی معاملے پر تو بات نہیں کروں گا لیکن احتساب ایک ایسی چیز ہے جسے ہم اہمیت دیتے ہیں ،ْخاص طور پر جب سے ہم نئے برطانوی قوانین میں نئے اقدامات کو منظور کیا ہے اس کی مدد سے ہم دنیا کے کسی بھی حصے سے آئے افراد کو احتساب کے عمل کا حصہ بنا سکتے ہیں۔

ساجد جاوید نے کہاکہ ہم بدعنوانی کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں چاہے کہیں بھی ہوں ہم اس بارے میں پاکستان حکومت کے ساتھ ملکر کام کرنے اور ا کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے تیار ہیں ،ْ اس کیلئے یقینا تعاون، معلومات اور انٹیلی جنس کا تبادلہ ضروری ہے اور ہم اس کے لیے کوشاں ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان سمیت کسی بھی کے ساتھ اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے کو تیار ہیں۔

برطانوی وزیرِ داخلہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ نے ماضی میں کچھ لوگوں کو ایک دوسرے کے حوالے کیا ہے اور اس کیلئے ایک باقاعدہ درخواست کا طریقہ کار موجود ہے ،ْیہ ایک منفرد معاملہ ہے اور میں اس کی احترام کرتا ہوں۔انہوںنے کہا کہ ایک راستہ ہے کہ ہم مجرموں کی حوالگی سے متعلق باقاعدہ معاہدہ کریں اور میں اس بارے میں پاکستانی حکومت سے بات کروں گا۔پاکستانی نژاد برطانوی وزیرِ داخلہ ساجد جاوید نے کہا کہ آج کے برطانیہ میں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ پاکستانی ہیں یا افریقی یا یہودی یا آپ کہیں سے بھی آئے ہوں ،ْاگر آپ اپنی بھرپور کوشش کریں گے تو آپ سب کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات