الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ میں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش،

نفرت انگیز ی، جھوٹے الزمات پر سزا ہوگی

بدھ 19 ستمبر 2018 16:19

الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ میں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2018ء) حکومت نے الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ2016 ء میں مزید ترمیم کا بل سینیت میں پیش کر دیاگیا۔بل کا نام الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کا ایکٹ 2018 کا نام دیا گیاہے۔بل میں جن ترامیم کو شامل کرنے کی تجاویز دی گئیں ہیںان میں توہین مذہب سے کسی بھی شخص کی جانب سے کسی بھی نفارمیشن نظام کے ذریعے بولے گئے یا تحریک کیے گئے الفاط خواہ وہ کھائی دینے والی شبیہ یا کسی بھی بلا واسطہ یا بلواسطہ بہتان، یا طنز یا اشارہ کیایہ میں ہو ، جو کسی بھی طرح سے حضرت محمدؐ کے مقدس نام مبارک کی بے حرمتی کرتے ہوں۔

(جاری ہے)

کسی بھی صورت میں فحش مواد کی تشہیر جرم ہوگا،سوائے طبی تعلیم کے غرض سے ہو۔کسی بھی طبقے کے مذہبی احساسات کو ٹھیس پہنچانے کیلئے اس کے مذہب کی یا مذہبی عقائد کے توہین آمیر مواد کو پھیلانا،قرآن پاک کے نسخے کی بے حرمتی، توہین رسالت، مذہبی شخصیات کے بارے میں توہین آمیز بیانات،بعض مذہبی شخصیات یا زیارت گاہوں کے لئے مخصوص، صفات، توضیحات اور عنوانات وغیر کا غلط استعمال جرم ہو گا۔بل کے مطابق قادیانی گروپ ، وغیرہ کا شخص جو اپنے آپ کو مسلمان کہہ رہا ہو یا اپنے عقیدے کی تبلیغ کر رہا یا سے پھیلا رہا ہو،جھوٹے الزامات پر بھی سزا ہو گی۔

متعلقہ عنوان :