افغان حل میں پاکستان کا کردار کلیدی ، معاملات کے حل کا حصہ بننا ہوگا،امریکا

پاکستان، طالبان کو امن عمل میں شامل کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرے گا،پینٹاگون کا بیان

جمعرات 20 ستمبر 2018 12:26

افغان حل میں پاکستان کا کردار کلیدی ، معاملات کے حل کا حصہ بننا ہوگا،امریکا
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2018ء) امریکی فوجی سربراہ کے مختلف دوست ممالک کے حالیہ دورہ کے بعد پینٹاگون نے کہاہے کہ پاکستان کو افغانستان کے معاملات کے حل کا حصہ بننا ہوگا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں کہا گیا کہ جنرل جوزف ڈنفرڈ کے ان ممالک کے دورے کا مقصد اتحاد کو تقویت پہنچانا اور قائم رکھنا تھا۔بیان میں کہا گیا کہ امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین نے رواں ماہ کے آغاز میں اسلام آباد کا دورہ کیا کیونکہ پاکستان، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اگست 2017 میں پیش کی گئی جنوبی ایشیائی پالیسی کا اہم ترین حصہ ہے اور اسے افغانستان کے حل میں کردار ادا کرنا پڑے گا۔

بیان میں اس ملاقات کے دوران کیے گئے فیصلوں کو عملی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ بیان سے زیادہ عمل کی اہمیت ہے، چنانچہ پاکستانی رہنمائوں نے امریکا کے ساتھ تعلقات کے نئے آغاز پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

جنرل ڈنفرڈ کے حوالے سے بیان میںکہاگیاکہ افغان معاملات کو حل کرنے کے لیے ہم طالبان کو مذاکرات کی میز پر دیکھنا چاہتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان، طالبان کو امن عمل میں شامل کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔

پینٹاگون کے جاری کردہ بیان میںکہاگیاکہ دونوں امریکی عہدیداروں کے دورہ بھارت کا بھی تذکرہ ہے اور بتایا گیا کہ بھارتی حکام سے ملاقات کے دوران خطے اور عالمی معاملات پر تبادلہ خیال ہوا مثلا افغانستان، شمالی کوریا اور دہشت گردی وغیرہ۔بعد ازاں امریکی سیکریٹری دفاع جیمز میٹس اور جنرل ڈنفرڈ نے کابل کا اچانک دورہ بھی کیا اور وہاں موجود امریکی عہدیداروں اور افغان حکام سے ملاقات کی۔غیر اعلانیہ کیا جانے والا یہ دورہ خطے کے بارے میں تشکیل دی جانے والی پالیسی سے متاثر ہونے والے افراد کی آرا سننے کا بہترین موقع تھا۔