دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے واپڈا نے بڑا فیصلہ کر لیا

غیر ملکی فنڈنگ میں حائل بھارتی رکاوٹوں کا حل نکال لیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 15 اکتوبر 2018 11:08

دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے واپڈا نے بڑا فیصلہ کر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 اکتوبر 2018ء) : واپڈا نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعیر میں ایک اور بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق غیر ملکی فنڈنگ کی راہ میں حائل بھارتی رکاوٹوں کا حل نکال لیا گیا ہے۔ دونوں ڈیمز کی کنسلٹنسی میں پاکستانی انجینئیرنگ اداروں کو مرکزی کردار دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ اقدام تکنیکی مہارت میں خود انحصاری کی جانب ایک بڑی پیش رفت ثابت ہوگا۔

پاکستان اس سے قبل زیادہ ترغیر ملکی کنسلٹنگ اداروں کے مرکزی کردار پر انحصار کرتا تھا۔ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز پر تعمیراتی کام کا آغاز 2019ء میں ہو گا۔ واضح رہے کہ واپڈا نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمزکی تعمیر کا ٹھیکہ مقامی انجینئرنگ کمپنیز کو دینے کا فیصلہ کیا۔ واپڈا کے اس فیصلے سے پاکستان ٹیکنالوجی اور اقتصادی شعبہ میں خود مختار ہو جائے گا ۔

(جاری ہے)

اس فیصلے پر عملدرآمد کی صورت میں بین الاقوامی معیار کی مقامی انجینئرنگ کمپنیوں کے لیے اپنی صلاحیتیں ثابت کرنے کا یہ بہترین موقع ہے ۔ ماضی میں پاکستان ڈیمز کی بحالی کے کاموں کے لیے اہم کردار بین الاقوامی کمپنیوں کو دیا جاتا رہا ہے جس کے باعث پاکستان کے مقامی انجینئرز کی صلاحیتوں میں اضافہ نہیں ہوسکا۔ تاہم اس مرتبہ اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ جہاں ضرورت پڑی مقامی کمپنیاں بین الاقوامی کمپنیوں سے مدد حاصل کریں گی۔

ملکی انجینئرز کو ذمہ داری دینے کے فیصلے سے پاکستان کے اندر قابل انجینئرز کی کھیپ پیدا ہوگی اور با صلاحیت انجینئرز کو اپنی صلاحیت اور قابلیت ثابت کرنے کا موقع ملے گا۔ اُمید کی جاتی ہے کہ مفاد پرست ٹولے کے پراپیگنڈے کے باوجود یہ منصوبہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوگا۔یاد رہے کہ ملک میں پانی کی قلت کو پورا کرنے کے لیے ڈیمز کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا جس کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈیمز فنڈ قائم کیا اور اسی ڈیم فنڈ کو بعد ازاں وزیراعظم چیف جسٹس ڈیم فنڈ کا نام دے دیا گیا۔

ماہرین کے مطابق ملک میں نئے ڈیمز کی تعمیر کے لیے چودہ سو ارب کی لاگت آئے گی اور اتنا فنڈ اکٹھا کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ تاہم حال ہی میں پاکستان انجینئیرنگ کونسل نے بھاشا ڈیم کی تعمیر 5 سو ارب روپے میں کرنے کی پیشکش کر دی ہے۔ پاکستان انجینئیرنگ کونسل کے چئیرمین انجینئیر جاوید سلیم قریشی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری طور پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کروائے ، توانائی سمیت پانچ وزارتوں میں انجینئیرز کو شامل کیا جائے ، پاکستان انجینئیرنگ کونسل مقامی انجینئیرز کے لیے عالمی تربیت کا آغاز کر رہا ہے۔

بھاشا ڈیم پاکستان کی لائف لائن ہے پاکستان انجینئیرنگ کونسل 5 سو ارب میں بھاشا ڈیم بنانے کے لیے تیار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم حکومت کو پیشکش کرتے ہیں کہ ہم دو سو ارب روپے بچا کر دینے کے لیے تیار ہیں، پاور پلانٹس بنانے کے لیے لوگ تیار بیٹھے ہیں۔ بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی بنانی چاہئیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی کے شئیرز بنا کر فروخت کیے جائیں ۔ بھاشا ڈیم کی عمر 50 سال ہے ، پہلے دس سال میں شئیر ہولڈرز کو منافع دیا جائے۔