میجر جنرل سمیت 6 آرمی افسران کو جعلی ان کاؤنٹر پر عمر قید کی سزا سنا دی گئی

تمام افسران کو 24 سال قبل آسام میں کیے گئے ایک جعلی ان کاؤنٹر میں سزا سنائی گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 15 اکتوبر 2018 13:21

میجر جنرل سمیت 6 آرمی افسران کو جعلی ان کاؤنٹر پر عمر قید کی سزا سنا ..
بھارت (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 اکتوبر 2018ء) : بھارت میں 6 آرمی افسران کو 24 سال قبل کیے گئے ایک جعلی ان کاؤنٹر کے جُرم میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔ سزا پانے والے 6 آرمی افسران میں ایک میجر جنرل رینک کا افسر بھی شامل ہے۔ آسام کے ایک ڈسٹرکٹ میں جعلی ان کاؤنٹر کرنے والوں میں میجر جنرل اے کے لعل،کرنل تھومس میتھیو،کرنل آر ایس سبرین، کیپٹن دلیپ سنگھ،کیپٹن جگ دیو سنگھ، نیک البندر سنگھ اور نائیک شیوندر سنگھ شامل ہیں۔

یہ ان کاؤنٹر 1994ء میں کیا گیا۔آسام کے سابق وزیر اور بھارتی جنتیا پارٹی کے رہنما جگدیش بھویان نے بتایا کہ آرمی افسران نے ٹاپ ٹی گارڈن ایگزیکٹو کے قتل کے شُبے میں تنسوکیا ڈسٹرکٹ سے 18 فروری 1994ء میں 9 جوانوں کو اُٹھایا۔ جس کے بعد آرمی افسران نے ان میں سے پانچ جوانوں کو یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام کے کارکن قرار دے کر قتل کیا تھا جبکہ باقی چار کو رہا کر دیا۔

(جاری ہے)

آسام کے سابق وزیر اور بھارتی جنتیا پارٹی کے رہنما جگدیش بھویان نے 22 فروری 1994ء میں اس ان کاؤنٹر کے خلاف گواہٹی ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور ایک پٹیشن دائر کی۔ اس پٹیشن میں قتل کیے جانے والے جوانوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ہائیکورٹ نے بھارتی آرمی کو ال آسام اسٹوڈنٹ یونین کے 9 جوانوں کو قریبی پولیس اسٹیشن لانے کا کہا جس پر بھارتی آرمی نے ڈھولا پولیس اسٹیشن پر 5 جوانوں کی لاشیں بھجوا دیں۔

اس معاملے پر کورٹ مارشل کا آغاز 16 جولائی کو شروع ہوا اور 27 جولائی کو اختتام پر پہنچا۔ بھارتی آرمی کے ذرائع کے مطابق اس جعلی ان کاؤنٹر پر آرمی افسران کو سزا دینے کا حکم اس ہفتے دیا گیا۔ اس پر رد عمل دیتے ہوئے آسام کے سابق وزیر اور بھارتی جنتیا پارٹی کے رہنما جگدیش بھویان نے کہا کہ مجھے اپنی عدلیہ اور بھارتی آرمی کی ایمانداری، ڈسپلن پر پورا بھروسہ ہے، اور میں عدلیہ کے اس فیصلے پر مطمئن ہوں۔

متعلقہ عنوان :