پاک ایران تجارتی واقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کیلئے حکومتی اور چیمبرزآف کامرس کی جانب سے کوششوں کا سلسلہ مزید تیز کیاجائے گا،کلکٹرکسٹم اشرف علی

بدھ 17 اکتوبر 2018 00:00

�وئٹہ۔16اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) پاک ایران تجارتی واقتصادی تعلقات کو وسعت دینے اور دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان مقرر کردہ تجارتی اہداف کے حصول کیلئے حکومتی اور چیمبرزآف کامرس اینڈ اینڈسٹریز کی جانب سے کوششوں کا سلسلہ مزید تیز کیاجائے گاتاکہ دونوں ممالک کے درمیان امپورٹ وایکسپورٹ کو وسعت دی جاسکے ،دونوں ممالک کے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات ومسائل کے حل اور انہیں سہولیات دینے کیلئے مشترکہ کوششیں وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

ان خیالات کااظہار کلکٹرکسٹم اشرف علی ،ڈائریکٹرجنرل انڈسٹریز،مائنز اینڈٹریڈ آرگنائزیشن نادر میر شکار ،چیمبرآف کامرس کوئٹہ کے صدر جمعہ خان بادیزئی ،زاہدان چیمبرآف کامرس ،انڈسٹریز ،مائنز اینڈ ایگری کلچر کے صدر عبدالحکیم ریگی ودیگر نے کوئٹہ میں پاک ایران بارڈرٹریڈ کمیٹی کے چھٹے اجلاس کے اختتامی سیشن کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

چھٹے ٹریڈ کمیٹی کے دونوں ممالک کے حکومتی حکام اور چیمبرآف کامرس کے عہدیداران کے درمیان ہونے والے 2روزہ اجلاس میں مختلف سیشنز کاانعقاد کیاگیا جن میں مختلف امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی اور دوطرفہ تجارت کو مزید وسعت دینے کیلئے لائحہ عمل اور صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے مشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق کیاگیا۔

چھٹے جوائنٹ بارڈر ٹریڈ کمیٹی اجلاس میں زاہدان میں متعین پاکستانی قونصل جنرل محمد رفیع اور کوئٹہ میں متعین ایرانی قونصل جنرل آغا رفیعی سمیت دیگر حکومتی حکام نے بھی شرکت کی۔گزشتہ روز دوروزہ جوائنٹ بارڈرٹریڈ کمیٹی کے اجلاس کے اختتامی سیشن کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستانی وفد کے سربراہ کلکٹر کسٹم اشرف علی کاکہناتھاکہ وہ ایرانی سے آئے ہوئے حکومتی حکام اور صنعت وتجارت سے وابستہ افرادکے شکر گزار ہیں جو یہاں تجارتی معاملات پر گفت وشنید کیلئے تشریف لائے ہم چاہتے ہیں کہ تجارت سے وابستہ سرگرمیوں کو مزید بڑھایاجاسکے اس کیلئے دو روزہ جوائنٹ بارڈر ٹریڈ کمیٹی کے اجلاس میں تفصیلی غور وغوض کیا گیا اور مختلف امور پر اتفاق کیا گیا ہم چاہتے ہیں کہ دوطرفہ گفت وشنید کیلئے ایسی پالیسی وضع کی جائے جس سے صنعت وتجارت کو وسعت ملے اور دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ حاصل ہو ہم بزنس ٹو بزنس رابطے مزید بڑھانے کے حق میں ہے اس سے ہمیں تجارت دوست پالیسی بنانے میں آسانی ہوگی جبکہ ایرانی وفد کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل انڈسٹری ،مائنز اینڈ ایگریکلچر نادرمیر شکار نے مہمان نوازی پر میزبان وفد کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ ہم پاکستان کے ساتھ اقتصادی ،تجارتی تعلقات اور امپورٹ وایکسپورٹ کو وسعت دینا چاہتے ہیں ہمیں خوشی ہے کہ سب نے ایسے ہی خواہشات کااظہار کیاہے ،انہوں نے کہاکہ اس طرح کے اجلاسوں سے رابطے اور تعلقات مضبوط ہوتے ہیں ،حکومتی حکام اورپرائیویٹ سیکٹرز کی جانب سے اجلاس میں شرکت سے دونوں صوبوں اور ممالک کو کاروباری لحاظ سے فائدہ ہوگا ،انہوں نے کہاکہ جو معاملات میرے صوبے سے متعلق ہے انہیں ہم عملدرآمد کیلئے فوری اقدامات اٹھائیںگے جو چیزیں صوبے کی بجائے ایرانی وفاق کے اختیار میں ہے انہیں ہم وفاق تک پہنچائیںگے ،انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد تجارت سے وابستہ افراد کو سہولیات دیکر اس سلسلے میں پائی جانے والی رکاوٹیں دور کرناہے ،میری کوشش ہوگی کہ دونوں ممالک کے بارڈر پر کسٹمز کے اجلاسوں میں خود شرکت کروں اور مشکلات کو جان کر انہیں حل کرنے کی کوشش کروں ،انہوں نے کہاکہ گورنر بلوچستان کے ساتھ بھی ان کی منگل کے روز ملاقات انتہائی خوش گوار رہی اور انہیں خوشی ہے کہ گورنربلوچستان کی تجارت کے حوالے سے سوچ انتہائی مثبت تھی ،انہوں نے کہاکہ صوبائی سربراہان کے درمیان ملاقاتوں سے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کی سہولتیں بڑھیںگی بلکہ تجارتی تعلقات میں بھی بہتری آئے گی ،انہوں نے کوئٹہ چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری ،کسٹم اور مختلف اداروں ومحکموں کے نمائندگان اور سیکورٹی دینے پر سیکورٹی فورسز کا بھی شکریہ اداکیا۔

اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چیمبرآف کامر س کوئٹہ کے صدر جمعہ خان بادیزئی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ اس طرح کے اجلاسوں کے انعقاد سے دونوں ممالک کے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کے درمیان اقتصادی اور تجارتی روابط مزید مستحکم ہونگے بلکہ ہمیں امید ہے کہ اس کے ذریعے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات میں کمی بھی آئے گی،انہوں نے کہاکہ صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کسی بھی ملک وصوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اس لئے ان کو سہولیات کی فراہمی کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے جبکہ چیمبرآف کامرس زاہدان کے صدر عبدالحکیم ریگی نے مہمان نوازی پر میزبان وفد کا شکریہ اداکیا اور کہاکہ ہمیں امید ہے کہ جن نکات پر یہاں اتفاق کیاگیاہے ان پرعملدرآمد کو ممکن بنانے کیلئے عملی اقدامات کئے جائینگے ہمیں یہ بھی امید ہے کہ آئندہ سال ہونے والے جوائنٹ بارڈرٹریڈ کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر مشکلات میں کمی ہوگئی ہوگی۔

جوائنٹ بارڈرٹریڈ کمیٹی کے اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے وفود کے درمیان شیلڈز اور تحائف کا بھی تبادلہ کیاگیا۔