زینب قتل کیس، مجرم عمران علی کی پھانسی کے وقت جیل کی اطراف میں سکیورٹی ہائی الرٹ رہی

بیٹی کا قاتل اپنے انجام کو پہنچ گیا،سزا پر مطمئن ہوں، زینب کے والد کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 17 اکتوبر 2018 22:33

لاہور۔17 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) قصور میں جنسی تشدد کا نشانہ بننے کے بعد قتل کی جانے والی زینب کے مقدمے کے مجرم عمران علی کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی دیدی گئی ،مجرم عمران علی کو بدھ کی صبح ساڑھے پانچ بجے تختہ دار پر لٹکایا گیا ۔زینب کے قاتل کو کوٹ لکھپت جیل میں مجسٹریٹ عادل سرور اور زینب کے والد محمد امین کی موجودگی میں پھانسی دی گئی،مجرم عمران کو پھانسی دیئے جانے کے وقت جیل کی اطراف سکیورٹی ہائی الرٹ رہی اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو جیل کی طرف آنے کی اجازت نہیں تھی،عمران علی کی میت لینے کے لیے اس کا ایک بھائی اور دو دوست ایمبولینس لے کر کوٹ لکھپت جیل پہنچے جہاں قانونی کارروائی کے بعد عمران کی میت کو ورثا ء کے حوالے کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

عمران علی پر زینب سمیت 8 بچیوں سے زیادتی کا الزام تھا جس پر اسے مجموعی طور پر 21مرتبہ سزائے موت سنائی گئی تھی،زینب کے والد امین انصاری نے لاہور ہائیکورٹ سے مجرم کو سر عام پھانسی دینے کی درخواست کی تھی تاہم عدالت عالیہ نے یہ استدعا مسترد کردی تھی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد امین انصاری نے کہا کہ میری بیٹی کا قاتل اپنے انجام کو پہنچ گیا ، عمران جیسے درندوں کو ایسی عبرتناک سزا ملنی چاہیے، مجرم کو سزائے موت سے انصاف کے تقاضے پورے ہوگئے اور میں سزا پر مطمئن ہوں۔