امریکہ کا اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کے 77 رکنی گروپ کی قیادت فلسطین کو دئیے جانے پر برہمی کااظہار

تنظیم آزادی فلسطین نے امریکی تنقید مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں گروپ 77 پلس چین کی صدارت ملنے کو مثبت اقدام قرار دیدیا

جمعرات 18 اکتوبر 2018 16:52

امریکہ کا اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کے 77 رکنی گروپ کی قیادت فلسطین ..
رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) امریکہ نے اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کے 77 رکنی گروپ کی قیادت فلسطین کو د ئیے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ’’یو این ’’کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ فلسطین اقوام متحدہ میں کوئی مستقل رکن ملک نہیںجبکہ تنظیم آزادی فلسطین نے امریکی تنقید مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں گروپ 77 پلس چین کی صدارت ملنے کو مثبت اقدام قرار دیا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ترقی پذیر ممالک کی صدارت فلسطین کو دیے جانے کے لیے رائے شماری کی گئی۔رائے شماری کے دوران 146 ممالک نے فلسطین کے حق میں جب کہ امریکہ ، اسرائیل اور آسٹریلیا نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالا، 15 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جب کہ جنرل اسمبلی کے 29 رکن ممالک غیر حاضر رہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر امریکی ایلچی نِکی ہیلی نے کہا کہ فلسطین اقوام متحدہ میں کوئی مستقل رکن ملک نہیں۔

فلسطینیوں کو ایسا اہم مقام اور درجہ دینا فلسطینی قیادت میں خواہ مخواہ وہم پر اکسانا کہ وہ بغیر مذاکرات کے اپنے اہداف حاصل کرلیں گے کے مترادف ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہونے والی رائے شماری سے فلسطینی عوام کو کوئی فایدہ نہیں پہنچے گا۔دوسری جانب تنظیم آزادی فلسطین نے اقوام متحدہ میں گروپ 77 پلس چین کی صدارت ملنے کو مثبت اقدام قرار دیا۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے فلسطینی رہ نما اور پی ایل او کے سیکرٹری جنرل صائب عریقات نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اقدام سے ثابت ہوگیا ہے کہ آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست جس کی سرحدیں 1967 کے فلسطینی علاقوں پر ہوں اور مشرقی بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت قرار دیا جائے ہی مسئلے کا حل ہے۔