ْخیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس سے سیکرٹریوں کی غیر حاضری پر اپوزیشن اراکین نے واک آئوٹ کیا

اپوزیشن لیڈر اکرام درانی نے بی آر ٹی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا ترجمان خیبرپختونخواحکومت شوکت یوسفزئی نے فزنزک آڈٹ کی پیشکش کردی

جمعرات 18 اکتوبر 2018 20:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس سے سیکرٹریوں کی غیر حاضری پر اپوزیشن اراکین نے واک آئوٹ کیا ۔اپوزیشن لیڈر اکرام درانی نے بی آر ٹی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا ،ترجمان وزیراعلی شوکت یوسفزئی نے فزنزک آڈٹ کی پیشکش کردی ۔خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس اسپیکر مشتاق غنی کی صدارت میں شروع ہوا،اجلاس میںانتظامی سیکرٹریوں کی غیرحاضری پر اپوزیشن اراکین نے اجلاس سے واک آئوٹ کیا ،اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ اتنا فارغ نہیں خالی کرسیوں سے بولتا رہوں ،اکرم خان درانی نے بی آرٹی منصوبے کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا ان کا کہنا تھا کہ منصوبے میں اٹھارہ ارب سے زائد کا اضافہ ہوا،جواب میں شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ بی آرٹی پر مارچ تک مکمل ہو جائے گا،بی آر ٹی کے فرانزک آڈٹ کرنے کے لیے تیارہیں،بجٹ میں جو اعداد شمار دیئے ہیں وہ درست ہیں،جماعت اسلامی کے رکن عنایت اللہ کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں گھسا پٹا بجٹ پیش کیا گیا،عنایت اللہ نے حلقے کے پراجیکٹس بحال نہ کرنے پر عدالت جانے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما خوشدل خان کا کہنا تھا کہ ایک میگا واٹ پراجیکٹ بتا دیں جوپچھلے پانچ سال میں ہوا،خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ پر تنقید کی اورآئندہ مالی سال کے بجٹ کو فاضل کے بجائے خسارے کا بجٹ قرار دیا۔