نثار حسین راتھر کی کالے قانون کے تحت نظربندی کی شدید مذمت

حریت رہنمائوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ،یوسف نقاش

جمعہ 19 اکتوبر 2018 17:50

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںحریت رہنماء اور اسلامک پولیٹکل پارٹی کے چیئرمین محمد یوسف نقاش نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور تحریک وحدت اسلامی کے چیئرمین نثار حسین راتھر کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حریت رہنمائوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا غیر منصفانہ اور غیر آئینی اقدام ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے 70سالہ نثار حسین راتھر کو رواں برس 21ستمبر کو سرینگر سے گرفتارکیاتھا اور بعدازاں نا پر کالا قانون لاگو کر کے انہیں جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں منتقل کردیا گیاتھا۔ یوسف نقاش نے سرینگر میں جاری ایک بیا ن میں حریت رہنمائوں سید علی گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق ،محمد اشرف صحرائی ،محمد یٰسین ملک ،مسرت عالم بٹ ، غلام محمد خان سوپوری اوردیگر کی گھروں اور جیلوں میں مسلسل نظربندی کی بھی شدید مذمت کی ۔

(جاری ہے)

انہوںنے واضح کیاکہ اس طرح کے ہتھکنڈوں کے ذریعے حریت قائدین کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتا۔ حریت رہنماء نے فتح کدل سانحہ میں بھارتی فورسز کی طرف سے صحافیوں کے خلاف طاقت کے استعمال کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں ظلم و تشددکے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں ۔انہوںنے نسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں بالخصوص عالمی ریڈکراس سے اپیل کی کہ وہ کشمیری سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی اور جنیواچارٹر کے تحت انہیں حقوق کی فراہمی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے ۔ادھرجموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے ترجمان نے بھی ایک بیان میں نثار حسین راتھر کی کالے قانون کے تحت نظربندی کی شدید مذمت کی ہے ۔