Live Updates

معیشت کی بحالی کے لیے وزیراعظم کے سعودی عرب و ملائیشیا کے دورے انتہائی اہم ہیں

لاہور میں ہونے والی فرنیچر نمائش میں تمام اسلامی ممالک کے وفود کو شرکت کی دعوت دی جائے گی پاکستان کے فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق کا اجلاس سے خطاب

پیر 22 اکتوبر 2018 15:57

معیشت کی بحالی کے لیے وزیراعظم کے سعودی عرب و ملائیشیا کے دورے انتہائی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) پاکستان کے فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو میاں محمدکاشف اشفاق نے وزیراعظم عمران خان کے سعودی عرب اور ملائیشیا کے سرکاری دوروں کو معیشت کی بحالی کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ دونوں برادر اسلامی ممالک کے ساتھ دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

پیر کو پی ایف سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایف سی کے زیر اہتمام لاہور میں منعقد ہونے والی فرنیچر نمائش میں تمام اسلامی ممالک کے وفود کو شرکت کی دعوت دی جائے گی تاکہ ان کے درمیان تجارتی حجم کو فروغ دیا جاسکے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فرنیچر کی صنعت میں نئے مواقع کی تلاش اور فرنیچر سازوں و سرمایہ کاروں کو پاکستان کے دورہ کی دعوت دینے کے لیے پی ایف سی کا ایک وفد مشرق وسطی ،ملائیشیا، انڈونیشیا اور فلپائن سمیت دیگر ممالک کا دورہ کرے گا اور انہیں آگاہی دی جائے گی کہ وہ پاکستان کے فرنیچر سیکٹر میں سرمایہ کاری کرکے اربوں روپے منافع کما سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے معیشت کی بحالی کے لیے فعال کردار، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور خریداروں کو راغب کرنے اور برآمدات کے حجم کو بڑھانے کے لیے غیر ملکی دوروں کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اسلامی ممالک کے پاس بڑے وسائل اور صلاحیت موجود ہے جس سے فائدہ اٹھانے کے لیے مسلم کمیونٹی کے درمیان اقتصادی رابطوں کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے جس کے لیے او آئی سی کو فعال بنانا سب سے بڑا چیلنج ہے، خاص طور پر سعودی عرب کے ساتھ فوڈ مارکیٹ اور سروسز سیکٹر میں تعاون کے بڑے مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ہمارا حقیقی دوست اور برادر اسلامی ملک ہے اور ہر پاکستانی سعودی عرب کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہے۔ دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں اور تاجروں کے درمیان ملاقاتوں کا باقاعدگی سے انعقاد ہونا چاہیے جس سے سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہونگے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہو گا، دونوں طرف سے لبرل بزنس ویزا پالیسی اختیار کرکے اس عمل کو آسان بنایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی طرف سے کسی بھی کاروباری عمل میں شرکت کے لیے ویزا فیس بڑھا کر 74 ہزار روپے فی کس کرنے سے پاکستانی تاجر مشکلات کا شکار ہیں۔ میاں محمد کاشف اشفاق کا کہنا تھا کہ سعودی وژن 2030ء انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور یہ سعودی معیشت کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے مواقع کے لحاظ سے سب سے بہتر ممالک میں شامل ہے اور سعودی فرنیچر ساز اور سرمایہ کار فرنیچر سیکٹر، تعمیراتی شعبے اور زراعت میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات