گرین لائن بس منصوبے کی تعمیر میں مسلسل تاخیر اس کے اطراف سڑکوں کی خستہ حالی کے باعث شہری شدید مشکلات اور مسائل کا شکار ہیں ، حافظ نعیم الرحمن

وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نا اہلی اور نا قص کارکردگی کا سلسلہ اب ختم ہو نا چاہیئے سر جانی تا گرومندر ٹریک کو فی الفور آپریشنل کر نے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے

پیر 22 اکتوبر 2018 23:09

گرین لائن بس منصوبے کی تعمیر میں مسلسل تاخیر اس کے اطراف سڑکوں کی خستہ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے گرین لائن بس منصوبے کی تعمیر میں مسلسل تاخیر اس کے اطراف سڑکوں کی خستہ حالی کے باعث شہری شدید مشکلات اور مسائل کا شکار ہیں ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نا اہلی اور نا قص کارکردگی کا سلسلہ اب ختم ہو نا چاہیئے ۔ سر جانی تا گرومندر ٹریک کو فی الفور آپریشنل کر نے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے ۔

صوبائی حکومت بسوں کی فراہمی کو یقینی بنائے ۔ عوام کو روزانہ کی اذیت اور پریشانی سے نجات دلائی جائے اور گرومندر سے آگے ٹریک کی تعمیر کو بھی جلد از جلد ممکن بنایا جائے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس منصوبے کا سنگ ِ بنیاد فروی 2016میں رکھا گیا تھا اور اسے ایک سال میں مکمل ہو نا تھا لیکن افسوس کہ یہ منصوبہ 2018میں بھی مکمل ہو تا نظر نہیں آرہا۔

(جاری ہے)

کئی مہینوں سے کہا جا رہا ہے کہ سر جانی تا گرومندر کام 80یا90فیصد مکمل ہو چکا ہے اور بس اسٹیشن کی تعمیر بھی مکمل ہونے والی ہے مگر کیا وجہ ہے کہ یہ حصہ مکمل نہیں ہو رہا اور عوام سے مسلسل جلد مکمل ہو نے کے وعدے کیے جا رہے ہیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں شہریوں کو اس منصوبے سے توقع تھی کہ شہر کے ایک حصے میں ٹرانسپورٹ کے مسائل میں کمی آئے گی مگر کراچی کے عوام مسلسل دو سال سے اس کی تعمیر کی وجہ سے شدید زحمت اور اذیت کا شکار ہیں اور عوام کی یہ اذیت اور پریشانی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ۔

مسلسل تاخیر سے جہاں ایک طرف عوام پریشان ہیں وہیں دوسری طرف منصوبے کی لاگت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو تی ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے پنجاب چورنگی انڈر پاس کی تکمیل کے بعد عوام کے لیے بالائی گزر گاہ اور اوورہیڈ برج کی عدم تعمیر کے باعث عوام کو درپیش مشکلات اور پریشانیوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انڈر پاس کے دونوں طرف کی آبادیوں کے لیے فوری طور پر اوور ہیڈ برج تعمیر کیا جائے تا کہ عوام کو سڑک پار کر نے میں آسانی اور سہولت پیدا ہو ۔ اوورہیڈ برج کے نہ ہونے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات اور پریشانی لاحق ہے اور بالخصوص خواتین ، بچے اور بزرگ شدید متاثر ہو رہے ہیں ۔#