Live Updates

سپریم کورٹ نے نوازشریف ‘مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی ضمانتوں کے خلاف نیب کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل خصوصی بینچ کل سماعت کرے گا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 23 اکتوبر 2018 13:43

سپریم کورٹ نے نوازشریف ‘مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی ضمانتوں کے خلاف ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 23 اکتوبر۔2018ء) سپریم کورٹ نے نوازشریف ‘مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی ضمانتوں کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی ہے. خیال رہے کہ گزشتہ روز نیب کی جانب سے عدالتِ عظمیٰ میں جمع کروائی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقدمے کے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا اور ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزاو¿ں کو معطل کردیا تھا.

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے اپنے ہی حکم نامہ کے برخلاف درخواستوں کی سماعت کی، اور اپیل کے ساتھ سزا معطلی کی درخواستیں سننے کا حکم دیا تھا. درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالت اسلام آباد ہائی کورٹ کے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزا معطلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے. سپریم کورٹ نے نیب کی اپیل کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا.

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل خصوصی بینچ کل سماعت کرے گا. سپریم کورٹ نے نیب کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز بھی جاری کر دیے. یاد رہے کہ 6 جولائی کو شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی.

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاﺅنڈ اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاﺅنڈ جرمانہ بھی عائد کیا تھا. اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا. 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے سزا دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا.

اپنی رہائی کے بعد سابق وزیرِاعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر نے اپنے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالے جانے کے اقدام کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے وزارتِ داخلہ سے انہیں فہرست سے نکالنے کی درخواست کردی تھی. تاہم سابق وزیرِ اعظم اور ان کے اہلِ خانہ کی درخواست پر وزارتِ داخلہ کی جانب سے اب تک کوئی جواب سامنے نہیں آیا جبکہ نیب سے اس حوالے سے رائے بھی طلب کرلی گئی.
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات