کوئٹہ،بلوچستان کو درپیش مسائل اور وزیراعظم کے مفاہمتی ایجنڈے کے نفاذ کے معاملہ پر اہم اجلاس، بلوچستان کے سیاسی و انتظامی معاملات پر طویل غور

بلوچستان کے امن اور صوبے کی ترقی کیلئے لاپتہ افراد کے مسئلہ کا حل اہم قرار وزیراعظم کے غیر ملکی دورے کے بعد مشترکہ طور پر اہم اجلاس طلب کیا جائے گا

منگل 23 اکتوبر 2018 23:12

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2018ء) بلوچستان کو درپیش مسائل اور وزیراعظم کے مفاہمتی ایجنڈے کے نفاذ کے معاملہ پر گزشتہ روز اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل وزیراعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ ارباب شہزاد ‘وفاقی وزیر زبیدہ جلال‘ وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک‘ سینیٹر انوار الحق کاکڑ‘ سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ‘ایم این اے آغا حسن بلوچ ‘ایم این اے نوابزادہ شاہ زین بگٹی‘ وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار وزیر توانائی عمر ایوب سمیت دیگر نے شرکت کی اجلاس میں بلوچستان کے سیاسی و انتظامی معاملات پر طویل غور و خوض کیا گیا جس میں بلوچستان کے امن اور صوبے کی ترقی کیلئے لاپتہ افراد کے مسئلہ کا حل اہم قرار دیا گیا اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم کے غیر ملکی دورے کے بعد مشترکہ طور پر اہم اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں بلوچستان کو درپیش مسائل حکومتی امور وزیراعظم کے مفاہمتی ایجنڈے کے نفاذ بلوچستان میں امن لاپتہ افراد کی بازیابی بلوچستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے آبی ذخائر کی تعمیر کیلئے وسائل مختص کرنے کوئٹہ میں کینسر ہسپتال‘ مرکز امراض قلب اور سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کیلئے اراضی کی نشاندہی وفاقی ملازمتوں میں بلوچستان کے کوٹہ کو چھ فیصد کرنے افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور بگٹی قبائل کی ڈیرہ بگٹی میں آبادکاری گوادر ایکسپریس وے کی تعمیر کیسکو سے بوجھ کم کرنے کیلئے بجلی کی تقسیم کار2 یا3کمپنیوں کے حوالے سے تیزی سے کام کرنے پر اتفاق کیا گیا اجلاس میں مشترکہ طور پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ گوادر کے امور کو زیر غور لانے کیلئے الگ سے اجلاس بھی طلب کیا جائے گا۔