اسحاق ڈار نے ماروی میمن سے ناصرف خفیہ شادی کی اور خود ہی اپنا نکاح پڑھایا

آئی ایس آئی والوں نے ان کے باورچی اور ڈرائیور سے ایک خاتون کی درخواست پر شادی سے متعلق سوال کیے تھے، انہیں اغوا نہیں کیا گیا: صحافی محسن بیگ

muhammad ali محمد علی جمعرات 1 نومبر 2018 22:15

اسحاق ڈار نے ماروی میمن سے ناصرف خفیہ شادی کی اور خود ہی اپنا نکاح پڑھایا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 نومبر2018ء) صحافی محسن بیگ کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے ماروی میمن سے ناصرف خفیہ شادی کی اور خود ہی اپنا نکاح پڑھایا، آئی ایس آئی والوں نے ان کے باورچی اور ڈرائیور سے ایک خاتون کی درخواست پر شادی سے متعلق سوال کیے تھے، انہیں اغوا نہیں کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ ان کے دو ملازمین کو اغواء کیا گیا تھا۔

اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ چونکہ اس وقت کے آرمی چیف راحیل شریف کی مدت ملازمت کا مسئلہ تھا، اس لیے ان کے لوگوں کو اغوا کیا گیا۔ تاہم اس حوالے سے معروف اور سینئر تجزیہ کار محسن بیگ نے کچھ اور ہی کہانی بیان کیا ہے۔ محسن بیگ کا کہنا ہے کہ اتنی منافقت اور جھوٹ نہیں بولنا چاہئے کہ میرے دو ملازمین کو اغوا کیا گیا کیونکہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا مسئلہ تھا۔

(جاری ہے)

آپ خود سوچیں کہ ایک ڈرائیور اور باورچی آرمی چیف کی مدمت ملازمت میں بھلا کیسے اضافہ کر سکتے ہیں؟ محسن بیگ نے بتایا ہے کہ اسحاق ڈار نے ماروی میمن سے ناصرف خفیہ شادی کی بلکہ خود ہی اپنا نکاح بھی پڑھایا جس کے گواہ ان کے باورچی اور ڈرائیور تھے۔ اس نکاح کے بعد اسحاق ڈار سے تعلق رکھنے والی ایک اور خاتون نے ماروی میمن کے پیچھے آئی بی کو لگا دیا۔

ماروی میمن پھر مجبوراً آئی ایس آئی کے پاس گئی اور کہا کہ مجھے مدد چاہئے، جس پر ان سے کہا گیا کہ اس بات کی تصدیق کریں کیونکہ آپ شادی کا دعویٰ کر رہی ہیں، ماری میمن نے بتایا کہ اس نکاح کے گواہ باورچی اور ڈرائیور ہیں۔ اس تمام معاملے کے بعد اسحاق ڈار کے باورچی اور ڈرائیور سے شادی سے متعلق سوالات کئے گئے، نہ کہ انہیں اغوا کیا گیا۔

سوال شادی سے متعلق ہی تھے تاکہ مدد طلب کرنے والی ماروی میمن کی داد رسی کی جائے۔ محسن بیگ کا کہنا ہے کہ بعد میں جب ماروی میمن نے اپنا حق مانگا تو اسحاق ڈار نے شادی کی تردید ہی کر دی، حالانکہ اس نکاح کو دو سال گزر چکے تھے۔ بعد میں کہہ دیا گیا کہ چونکہ گواہ دور بیٹھے تھے اور انہوں نے کچھ سنا ہی نہیں تھا، اس لئے یہ نکاح جائز نہیں تھا۔