ڈی جی نیب کے انٹرویو سے یقین ہو گیا حکومت کا نیب پہ تسلط ہے ،ْ مشاہد اللہ خان

چیئرمین نیب کو ڈی جی کیخلاف کارروائی کرنی چاہیے،ورنہ ان پربھی انگلیاں اٹھیں گی ،ْ میڈیا سے گفتگو

جمعہ 9 نومبر 2018 18:45

ڈی جی نیب کے انٹرویو سے یقین ہو گیا حکومت کا نیب پہ تسلط ہے ،ْ مشاہد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما سینٹر مشاہداللہ خان نے نیب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی جی نیب کے انٹرویو سے یقین ہو گیا حکومت کا نیب پہ تسلط ہے،چیئرمین نیب کو ڈی جی کیخلاف کارروائی کرنی چاہیے،ورنہ ان پربھی انگلیاں اٹھیں گی۔ جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینٹر مشاہد اللہ نے کہا کہ نیب نے اس ملک کے محسنوں کو جیلوں میں ڈالا ہے ،ْان کا ایجنڈا تو سمجھ آ رہا ہے ناں پھر،انکوائریوں پر ن لیگ کے لوگ اندر اور جن کیخلاف ریفرنسز وہ حکومت کر رہے ہیں ،ْاگر محتسب کی ڈگری ہی جعلی ہو گی تو اس کا احتساب کیسے اصلی ہو گا،ڈی جی کاحق ہی نہیں تھا کہ ٹی وی انٹرویوز دیں۔

انھوں نے کہا کہ ڈی جی نیب نے بھونڈے انداز میں موقف بیان کر کے نیب کو مزید متنازع بنا دیا،اب نیب کے فیصلوں کی رہی سہی ساکھ بھی ختم ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

سب کا احتساب نہیں صرف عملی طور پر ن لیگ کا احتساب ہو رہا ہے،چیئرمین نیب ڈی جی نیب کے انٹرویو کا نوٹس لیں ،ْگزشتہ روزکے انٹرویو کے بعد نیب اثر کھو چکا ہے ۔مشاہد اللہ خان نے کہا کہ جعلی ڈگری کامعاملہ متعلقہ پلیٹ فارم پہ اٹھنا چاہیے،ایچ ای سی نے کہا کہ ڈگری کو غلطی سے ویریفائی کیا۔

وزیراعظم نے باربارکہاجس پہ یقین نہیں تھاکہ حکومت کا نیب پہ تسلط ہوسکتا ہے،نیب صرف سیاسی انتقام اور ن لیگ کیخلاف کارروائیاں کرنے کیلئے ہے۔انھوں نے کہا کہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کیخلاف بھی کارروائیاں ہو رہی ہیں ،ہم سمجھتے تھے کہ نیب آئین اور قانون کے مطابق کردار ادا کرے گا۔