پاکستان کا غزہ میں فلسطینیوں کیخلاف حالیہ اسرائیلی حملوں پر گہری تشویش کااظہار

خطے میں قیام امن کیلئے جامع کوششوں کی ضرورت ہے ،ْ دیرینہ تنازع کے حل کے لئے تمام فریقوں کو کردار ادا کرنا چاہیے ،ْ ملیحہ لودھی

جمعرات 15 نومبر 2018 22:20

پاکستان کا غزہ میں فلسطینیوں کیخلاف حالیہ اسرائیلی حملوں پر گہری تشویش ..
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2018ء) پاکستان نے غزہ میں فلسطینیوں کیخلاف حالیہ اسرائیلی حملوں پر گہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں قیام امن کے لئے جامع کوششوں کی ضرورت ہے ،ْ دیرینہ تنازع کے حل کے لئے تمام فریقوں کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ اقوا م متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی بے شمار قراردادوں کے باوجود ابھی تک انصاف کے ترازو کاپلڑا فلسطینیوں کی طرف نہیں جھکا ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مشرق وسطیٰ کا دیرینہ تنازع حل نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف فلسطینیوں کی خواہشات اور امنگوں کا خون ہو رہا ہے بلکہ اس سے خطے میں مستقل بنیادوں پر مخاصمت کے بیج بھی بوئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دیرینہ تنازع کے حل کے لئے تمام فریقوں کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کو دلخراش قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے انسانی حقوق پامالی کئے جا رہے ہیں۔

فلسطینیوں کو آزادی اور عزت کے ساتھ زندگی گزارنے کے حق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ فلسطینیوں کی غیر قانونی طریقے سے گرفتاریاں، حراستیں اور پوری آبادی کو اجتماعی سزا دینے کا رجحان افسوسناک ہے۔ غزہ کے 20 لاکھ سے زائد شہری گزشتہ 12 سالوں سے محصور ہیں جنہیں صحت، پینے کے صاف پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کے لئے انتہائی مشکل ترین صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ غزہ میں بجلی کی شارٹیج کی وجہ سے فلسطینی ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت کے یونٹس کو چلانا مشکل ہو چکا ہے جبکہ 97 فیصد پانی حفظان صحت کے منافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ساری صورتحال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہاکہ الاحمر کے علاقے میں بدوی کمیونٹی فلسطینیوں کو ان کی زمین اور زندگی کے حق سے محروم کرنے کی اسرائیلی پالیسی کاایک اور ثبوت ہے۔ اسرائیل ایک مربوط پالیسی کے ذریعے آہستہ آہستہ مقامی آبادی کو بے دخل کررہا ہے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے فلسطینوں کی امداد کے لئے اقوام متحدہ کے ادارہ اور دیگر متعلقہ تنظیموں کے ساتھ معاون کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔