کراچی ، صدر ایمپریس مارکیٹ میں سینکڑوں دکانوں کو کوئی متبادل جگہ یا معاوضہ دیئے بغیر مسمار کر ناناانصافی ہے ،حافظ نعیم الرحمن

بلدیاتی حکومت اور متعلقہ ادارے شہر میں قائم پارکوں اور کھیل کے میدانوں میں قائم تجاوزات کو ختم کرانے پر بھی توجہ دیں،تجاوزات کے خاتمے کی مہم میں حد سے تجاوز نہ کیا جائے، امیر جماعت اسلامی کراچی

جمعرات 15 نومبر 2018 23:39

کراچی ، صدر ایمپریس مارکیٹ میں سینکڑوں دکانوں کو کوئی متبادل جگہ یا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2018ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ صدر ایمپریس مارکیٹ میں سینکڑوں دکانوں کو کوئی متبادل جگہ یا معاوضہ دیئے بغیر مسمار کر نا دوکانداروں کے ساتھ نا انصافی اور ان کو روزگار سے محروم کرنا ہے ۔ بلدیاتی حکومت اور متعلقہ ادارے سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق شہر میں قائم پارکوں اور کھیل کے میدانوں میں قائم تجاوزات کو ختم کرانے پر بھی توجہ دیں اور سرکاری اراضی پر قبضے مافیا کے خلاف سخت کارروائی کریں ۔

انہوں نے کہا کہ صدر میں کئی روز تک جاری رہنے والے آپریشن میں ہزاروں افراد اور خاندان متاثر ہوئے اور لوگوں کی دکانوں کے ساتھ ساتھ ان کے روزگار کو بھی نقصان پہنچا ہے جس کے باعث متاثرین کے اندر شدید بے چینی اور اضطراب پیدا ہو گیا ہے بالخصوص ایمپریس مارکیٹ کے اطراف قائم مارکیٹوں کے دکاندارمسلسل احتجاج کر رہے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ ان کو متبادل جگہ اور معاوضہ دیا جائے جو بالکل درست اور جائز مطالبہ ہے جسے پورا کیا جائے ۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں تجاوزات چند دنوں یا مہینوں میں قائم نہیں ہو گئی ہیں بلکہ ایک عرصے تک حکومت ، پولیس ، کے ایم سی کے اینٹی انکروجمنٹ سیل اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ذمہ داروں اور اہلکاروں کی ملی بھگت اور سرپرستی میں قائم ہو ئی ہیں ۔ بالخصوص کھیل کے میدانوں ، پارکوں اور دیگر اراضی پر قبضے کیے گئے ۔ سپریم کورٹ نے اس کا نوٹس بھی لیا اور یہ قبضے اور تجاوزات ختم کرانے کی ہدایت کی مگر اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی بلکہ اس سے چشم پوشی برتی گئی ۔

تجاوزات کے خاتمے کے ساتھ ان کو قائم کر نے اور تحفظ دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم قبضوں اور تجاوزات کے خاتمے کے ہر گز خلاف نہیں لیکن ضروری یہ ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کی مہم میں حد سے تجاوز نہ کیا جائے اور اس میں کسی کے ساتھ بھی امتیازی اور ناروا سلوک نہ کیا جائے ۔#