شریف خاندان کی جائیداد کے مالک کا پتہ کیسے لگایا جائے

معروف صحافی شاہین صہبائی نے سادہ سا حل بتا دیا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعرات 15 نومبر 2018 23:42

شریف خاندان کی جائیداد کے مالک کا پتہ کیسے لگایا جائے
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-15 نومبر 2018ء) :نواز شریف کے قطری خطوں سے لاتعلقی کے بعد شاہین صہبائی نے تجویز دی ہے کہ شریف خاندان کی جائیداد کی ذمہ داری کوئی نہیں لے رہا تو جائیداد کو بحق سرکار ضبط کر لیا جائے۔ ۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے دوسرے روز بھی العزیزیہ ریفرنس میں بیان ریکارڈ کرایا۔جمعرات کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے العزیزیہ ریفرنس کی سماعتکی اور مسلسل دوسرے روز نواز شریف اپنا بیان قلمبند کرانے عدالت میں پیش ہوئے۔

نواز شریف اب تک مجموعی 151 سوالات میں سے 89 کے جواب دے چکے ہیں، گزشتہ روز انہوں نے 44 سوالات کے جواب دیے تھے، عدالت نے انہیں جانے کی اجازت دیتے ہوئے دوپہر 2 بجے دوبارہ طلب کیا۔ سماعت کے آغاز پر نواز شریف نے احتساب عدالت کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کہا کہ 1999 کے مارشل لاء کے بعد ہمارے کاروبارہ کا ریکارڈ قبضے میں لیا گیا اور اس حوالے سے شکایت بھی درج کرائی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ میرا قطری خطوط سے کوئی تعلق نہیں۔میرا نام کہیں بھی کسی بھی دستاویزات میں شامل نہیں ہے جب کہ میں کسی بھی ٹرانزیکشن کا حصہ نہیں رہا۔نواز شریف نے واجد ضیاء کے بیانات پر اعتراض کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ جج صاحب ہمارے ساتھ یہ صرف 1999 میں نہیں ہوا، یہ ہمیشہ ہوتا آیا ہے، ہمارے خاندان کی درد بھری کہانی ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ 1972 میں پاکستان کی سب سے بڑی اسٹیل مل اتفاق فاؤنڈری کو قومیا لیا گیا، کسی نے نہیں پوچھا کہ کھانے کے پیسے بھی آپ کے پاس ہیں یا نہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ میں تو 1972 میں سیاست میں بھی نہیں تھا، میں نے 80کی دہائی میں سیاست شروع کی۔ گزشتہ روز سماعت کے دوران نواز شریف نے 50 میں سے 44 سوالات کے جواب دئیے جس کے بعد انہیں مزید سوالات دئیے، احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم وزیراعظم سے مجموعی طور پر 151 سوالات پوچھے گئے ہیں۔سوال و جواب کے دوران نواز شریف نے اپنی قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر پر ایک مرتبہ پھر استثنیٰ مانگا اور کہا کہ قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر کسی عدالت کے سامنے پیش نہیں کی جاسکتی، آئین کے آرٹیکل 66کے تحت قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر کو استثنیٰ حاصل ہے۔

نواز شریف کے قطری خطوں سے لاتعلقی کے بعد ان کے اس بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے معروف صحافی شاہین صہبائی کا کہنا تھا کہ سلطنتِ شریفیہ کا مالک کون ؟ نواز شریف نے آج نیب عدالت میں ہر چیز سے لا تعلقی اختیار کر لی اور کہا میرے بچوں سے پوچھو ،بھگوڑے بچوںنے پاکستان ہی سے لاتعلقی اختیار کر لی، دادا جی وفات پا چکے ، کوئی کچھ وضاحت نہیں دے رہا ، لہٰذا ریاست پاکستان تمام اثاثے ضبط کر سکتی ہے اور کر لینے چاہیے ہیں ، تب شاید کوئی خود سامنے آئے۔