دو قومی نظریہ محمود علی کی زندگی تھی جس سے نوجوان نسل کو روشناس کرانے کی ضرورت ہے ،ْ سرتاج عزیز
آئندہ سال کے ان کے 100 ویں یوم پیدائش کی تقریبات کو پروقار طور پر منایا جائے گا ،ْ لیگی رزہنما کا سابق وزیر کی بارہویں برسی کے حوالے سے تقریب سے خطاب
ہفتہ 17 نومبر 2018 20:07
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ محمود علی نے تحریک پاکستان میں سرگرم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ سلہٹ کے ریفرنڈم میں بھی بڑا کام کیا تھا، وہ ساری زندگی دو قومی نظریے کی روح کو اجاگر کرنے کے لیے سرگرم عمل رہے اور اپنی وفات تک یہ کام جاری رکھا۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ محمود علی اکثر کہا کرتے تھے کہ ہماری اتحاد کی کوششیں ناکام جبکہ بھارت کی اختلافات کی کوششیں کامیاب ہوتی ہیں جس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو قومی نظریہ محمود علی کی زندگی تھی جس سے نوجوان نسل کو روشناس کرانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال کے ان کے 100 ویں یوم پیدائش کی تقریبات کو پروقار طور پر منایا جائے گا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ محمود علی کی قومی خدمات کے اعتراف میں وفاقی دارالحکومت کی کسی سڑک کا نام ان سے منسوب کرنے کے ساتھ ساتھ ایک یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا جائے جس سے نظریہ پاکستان کے ارتقاء میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان صرف تاریخی عمل نہیں تھا جو قیام پاکستان کے بعد مکمل ہو گیا بلکہ ملک کی ترقی و استحکام کے لئے اب بھی نظریہ پاکستان سے رہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے اور اس حوالے سے محمود علی کی زندگی ہمارے لیے آئینہ ہے، ہمیں ان کی خدمات کو اجاگر کرنے اور نوجوان نسل کو ان کی خدمات سے روشناس کرانے کی ضرورت ہے۔ نظریہ پاکستان فورم اسلام آباد کے صدر سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محمود علی ایک پڑھے لکھے خاندان سے تعلق رکھتے تھے جو ایسٹ بنگال قانون ساز اسمبلی، پاکستان کی دوسری قانون ساز اسمبلی اور قومی اسمبلی کے رکن رہنے کے ساتھ ساتھ وفاقی وزیر بھی رہے اور وفات تک اس عہدے پر کام کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح اور لیاقت علی خان کی وفات کے بعد ہمارے ملک میں قیادت کا فقدان رہا لیکن محمود علی نے نظریہ پاکستان کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور وہ ہمیشہ اپنے اصولوں پر کاربند رہے۔ انہوں نے کہا کہ 1971ء میں مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے بعد انہوں نے ایک منفرد کردار ادا کیا اور پاکستان میں ہی رہنے کو ترجیح دی۔ سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانکتے ہوئے اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے اور اصولوں کی بنیاد پر ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے کام کرنا ہو گا تاکہ پاکستان کے قیام کا مقاصد کو حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال محمود علی کے 100 ویں یوم ولادت کی تقریبات کو پروقار انداز میں منایا جائیگا۔ تقریب سے اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے صدر احمد حسن مغل، نظریہ پاکستان فورم چکوال کے صدر راجہ مجاہد افسر خان، نظریہ پاکستان فورم کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری، چیئرمین پریس کونسل آف پاکستان صلاح الدین مینگل اور نوائے وقت اسلام آباد کے ایڈیٹر جاوید صدیق سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور محمود علی کی زندگی اور ان کی خدمات پر مفصل روشنی ڈالی۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء نے ایچ ایٹ قبرستان میں محمود علی کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.