فرانس بھر میںتیل قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاجی مظاہر ے، 400سے زائد افراد زخمی ،ایک ہلاک

اتوار 18 نومبر 2018 19:30

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 نومبر2018ء) فرانس بھر میںتیل کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر دن و رات احتجاجی مظاہروں کے دوران 400سے زائد افراد زخمی ہوگئے جن میں سے 14کی حالت تشویشنا ک بتائی جاتی ہے جبکہ ایک جان ضائع ہوگئی ہے،یہ بات وزیر داخلہ کرسٹوف کاسٹینرنے اتوار کے روز کہی ہے۔ ملک بھر میں 871مقامات پر رات کے دوران فسادات کے بعد زخمیوں کی تعداد دوگنا سے زائد ہوگئی ہے جہاں مظاہرین نے پٹرول پر ٹیکس میں متواتر اضافے کیخلاف اپنا غصہ ریکارڈ کرانے کیلئے سڑکوں کو بلاک کردیا تھا۔

مجموعی طورپر409زخمیوں میں پولیس ،ملٹری پولیس اور فائر بریگیڈ کے 28ارکان شامل ہیں ۔ کاسٹینر نے آرایل ٹی ریڈیو کو بتایا کہ 000افراد نے ہفتہ کے روزملک گیر 20341مقامات پر مظاہروں میں حصہ لیا جبکہ 3500کے قریب رات بھر سڑکوں پر رہے ۔

(جاری ہے)

پولیس نے مجموعی طورپر282مظاہرین سے پوچھ گچھ کی ہے ان میں 73سے رات کے دوران اور 157کو حراست میں لے لیا گیا۔ کاسٹینرکا کہناتھاگزشتہ رات ہنگامی آرائی تھی،حملے ،لڑائیاں اورچھرے گھونپنے کے واقعات رونماہوئے۔ زرد جیکٹس کے مظاہرین میں بھی جھڑپیں ہوئیں ،بعض مقامات پر بہت زیاد ہ شراب کا استعمال ہوا ۔ وزیر نے مزید بتایا کہ منتظمین نے اتوار کو بھی 150کے قریب مقامات پر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کی کال دے رکھی ہے ۔