کراچی ،شہر میں جاری تجاوزات کے خلاف سب سے بڑا آپریشن تیسرے ہفتے میں داخل ہوگیا

معروف مارکیٹوں آرام باغ اور لائٹ ہائوس( لنڈا بازار) میں واقع غیر قانونی دکانوں اور تجاوزات کو مسمار کردیا گیا

پیر 19 نومبر 2018 19:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) سپریم کورٹ کے احکامات پر شہر میں جاری تجاوزات کے خلاف سب سے بڑا آپریشن تیسرے ہفتے میں داخل ہوگیا ہے، آپریشن کے پندرہویں روز پیر کے دن شہر کی معروف مارکیٹوں آرام باغ اور لائٹ ہائوس( لنڈا بازار) میں واقع غیر قانونی دکانوں اور تجاوزات کو مسمار کردیا گیا، ایمپریس مارکیٹ سے متصل تجاوزات کے خاتمے کے بعد یہ دوسری سب سے بڑی کارروائی تھی، آرام باغ فرنیچر مارکیٹ میں تقریباً 350 اورلنڈا بازار میں تقریباً 450 غیر قانونی چھوٹی بڑی دکانوں اور تجاوزات کو بھاری مشینری کے ذریعہ صاف کردیا گیا، کارروائی شام گئے تک جاری تھی، انسداد تجاوزات کارروائی کے نگراں میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر شہر کے مختلف علاقوں میں فٹ پاتھوں، نالوں اور پارکوں میں قائم غیر قانونی دکانوں اور تجاوزات کو بلاامتیاز و بلاتفریق صاف کیا جارہا ہے جبکہ وہ غیر قانونی تعمیرات جو اپنی حدود سے آگے بنائی گئی ہیں انہیں بھی توڑا جائے گا اور شہر کی ایک انچ سرکاری زمین پر بھی تجاوزات نہیں رہنے دیئے جائیں گے، انہوں نے بتایا کہ آرام باغ مارکیٹ کی بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ اسٹیٹ کے پاس مجموعی طور پر 175 دکانیں رجسٹرڈ ہیں جنہیں وہاں کے دکانداروں نے بڑھا کر او پر نیچے کیبن بنانے کے ساتھ ساتھ ایک دکان کو دو دکانوں میں تقسیم کرلیا تھا اس طرح یہ تعداد تقریباً ساڑھے 350 دکانوں تک جا پہنچتی ہے اسی طرح لنڈا بازار کی مجموعی طور پر 297 دکانیں رجسٹرڈ ہیں اور یہاں پر بھی دکانداروں نے ایک دکان کو مختلف حصوں میں تقسیم کرکے دکانوں کی تعداد بڑھا لی تھی اس طرح یہاں بھی تقریباً 450 غیر قانونی دکانیں اور تجاوزات موجود تھے ، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ آرام باغ فرنیچر مارکیٹ میں واقع آرام باغ مسجد کو 1962 میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی قرار داد نمبر 117، مورخہ 17-5-1962 کے تحت زمین دی گئی تھی جس پر بعدازاںمسجد کے ایک جانب غیر قانونی دکانیں اور تجاوزات قائم ہوتے چلے گئے انہوں نے مسجد سے متصل دکانداروں کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دکانیں غیر قانونی اور تجاوزات کے زمرے میں آتی ہیں لہٰذا انہیں بھی وہاں سے عدالتی احکامات کے مطابق ہٹایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات بہت واضح ہیں شہر میں کسی بھی پارک، نالے اور فٹ پاتھ پر جو بھی تعمیرات کی جائیں گی وہ غیر قانونی ہونگی اور تجاوزات کے زمرے میں آئیں گی، لہٰذا کاروباری حضرات اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ وہ ایسی تعمیرات سے گریز کریں تاکہ وہ کسی بھی طرح تجاوزات کے خلاف ہونے والی کارروائی سے خود کو بچا سکیں، انہوں نے کہا کہ لنڈا بازار پر قائم دکانیں بھی نالے پر ہی بنی ہوئی تھیں جنہیں اداروں کے باہمی رابطے اور بہتر حکمت عملی کے تحت ہٹانے میں کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات کے ساتھ ساتھ ضلعی انتظامیہ، رینجرز، پولیس، ڈی ایم سی جنوبی اور شرقی، کنٹونمنٹ بورڈ،سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ، سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کے متعلقہ ذمہ داران حصے لے رہے ہیں اور سب اداروں میں مربوط رابطے کے باعث تجاوزات کے خلاف کارروائی تاحال کامیابی سے جاری ہے۔