ْ قبائلی عوام کی رائے کا احترام کرکے اٴْنہیں ریفرنڈم کا حق دیاجائے‘قبائلی عوام اور رہنماء

قبائلی اضلاع میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا دورہ قبول نہیں اورقبائلی اضلاع میں پولیس اور پٹوار کا نظام ہرگز منظور نہیں کریں گے

منگل 20 نومبر 2018 20:24

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2018ء) کوہاٹ کے قبائلی سب ڈویژن درہ آدم خیل میں قبائلی عوام اور رہنماؤں نے صوبہ خیبرپختونخواہ میں سابقہ فاٹا کا انضمام مستردکرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ قبائلی عوام کی رائے کا احترام کرکے اٴْنہیں ریفرنڈم کا حق دیاجائے اور انضام کے فیصلے پر نظرثانی کرکے الگ صوبہ قبائلستان قائم کیا جائے۔

گزشتہ روز درہ آدم خیل میں عجب خان آفریدی عباس چوک میں بہت بڑا احتجاجی جلسہ منعقدہواجسمیں تقریباً تمام ساتوں قبائلی اضلاع اور چھ سابقہ فرنٹیئر ریجن(ایف آر) کے سینکڑوں قبائلی عوام اور رہنماؤں نے شرکت کی۔جلسہ کا اہتمام مقامی رہنما حاجی صادق آف شیراکی نے کیا تھا ۔ جلسہ میں دیگر رہنماؤں کے علاوہ چھ ایف آرزپر مشتمل قومی اسمبلی کے حلقہ سے منتخب ممبرقومی اسمبلی مفتی عبدالشکور بھی موجودتھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مقررین نے کہا کہ وہ انضمام کے خلاف نہیں لیکن جبری انضام کسی صورت قبول نہیں۔قبائلی عوام کوانضمام کے فیصلے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔اٴْنہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام امریکی پالیسی ہے جسے مستردکرتے ہیں۔مقررین نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا دورہ قبول نہیں اورقبائلی اضلاع میں پولیس اور پٹوار کا نظام ہرگز منظور نہیں کریں گے۔

مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر اٴْن کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے تو قبائل اسلام آباد میں دھرنا دیں گے اور یہ دھرنا مطالبات تسلیم ہونے تک جاری رہے گا۔ قبل ازیں شرکاء نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور جرمنی کلے سے روانہ ہوکر درہ آدم خیل بازارکے راستے جلسہ گاہ تک ریلی بھی نکالی۔ مظاہرین نے سیاہ جھنڈے ‘پلے کارڈاور بینراٴْٹھارکھے تھے جن پر انضمام نامنظور اور الگ صوبہ قبائلستان کے حق میں نعرے درج تھے۔