عصر حاضر میں قومی سلامتی پیچیدہ اور کثیر جہتی ذمہ داری بن چکی ہے،ڈاکٹر عارف علوی

قومی سلامتی کی موثر جستجو ایک ہمہ جہت تزویراتی ڈھانچہ وضع کرنے کی متقاضی ہے،صدر مملکت کا این ڈی یو میں قومی سلامتی ورکشاپ کے کامیاب شرکاء میں اسناد کی تقسیم کی تقریب سے خطاب

جمعہ 23 نومبر 2018 23:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2018ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عصر حاضر میں قومی سلامتی پیچیدہ اور کثیر جہتی ذمہ داری بن چکی ہے، قومی سلامتی کی موثر جستجو ایک ہمہ جہت تزویراتی ڈھانچہ وضع کرنے کی متقاضی ہے۔ صدر مملکت نے یہ بات جمعہ کو 20 ویں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں قومی سلامتی ورکشاپ کے کامیاب شرکاء میں اسناد تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پانچ ہفتے پر محیط ورکشاپ میں سینیٹرز، ارکان قومی و صوبائی اسمبلیز، آزاد کشمیر قانون سازی اسمبلی کے اراکین، مسلح افواج اور سرکاری و نجی اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی جس کا مقصد سلامتی کے ماحول کا ادراک اور قومی سلامتی کی مختلف جہتوں اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کے بارے میں بہتر سوجھ بوجھ پیدا کرنا تھا۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے قومی سلامتی کے بارے میں جامع ورکشاپ کی کامیاب تکمیل پر شرکاء کو مبارکباد دی۔ صدر مملکت نے ملک میں مختلف شعبوں کی قیادت کے استفادے کیلئے قومی سلامتی ورکشاپس کے انعقاد پر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ آج قومی سلامتی ایک بہت پیچیدہ اور کثیر جہتی ذمہ داری بن چکی ہے، جو آج چند ایک کا تخصیصی شعبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کی موثر جستجو ایک تزویراتی ڈھانچہ وضع کرنے کی متقاضی ہے جو قومی قوت کے تمام عناصر پر محیط ہو۔ صدر مملکت نے سماجی اصلاحات کے مختلف پہلوئوں سے متعلق ورکشاپ کے شرکاء کی جانب سے قابل ذکر تجاویز کی تعریف کی۔ تقریب میں اعلیٰ سول و عسکری شخصیات نے بھی شرکت کی۔