صنعتوں کیلئے پانی کے چارجز ماہانہ بنیادوں پر فکس کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے‘لاہور چیمبر

پانی کے ماہانہ چارجز فکس کردینے کا فارمولا مزید مشکلات پیدا کریگا‘خواجہ شہزاد ناصر،فہیم الرحمن سہگل

منگل 27 نومبر 2018 15:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 نومبر2018ء) لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر خواجہ شہزاد ناصر اور نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے لاہور واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی پر زور دیا ہے کہ وہ صنعتوں کے لیے پانی کے چارجز ماہانہ بنیادوں پر فکس کرنے کا فیصلہ واپس لے۔

(جاری ہے)

صنعتکاروں کے وفد سے ملاقات میں لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی لاہور واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق صنعتوں کے لیے ایک کیوسک اور آدھے کیوسک کے ٹیوب ویل پر بالترتیب ایک لاکھ روپے اور پچاس ہزار روپے ماہانہ چارجز فکس کردئیے گئے ہیں خواہ وہ پانی استعمال کریں یا نہ کریں، دیر سے ادائیگی کی صورت میں دس فیصد سرچارج بھی ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ صنعتکار پہلے ہی زیادہ پیداواری لاگت اور دیگر مسائل کی وجہ سے مسائل سے دوچار ہیں، ایسے میں پانی کے ماہانہ چارجز فکس کردینے کا فارمولا مزید مشکلات پیدا کرے گا۔ خواجہ شہزاد ناصر اور فہیم الرحمن سہگل نے توقع ظاہر کی کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی لاہور واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے صنعتوں کے لیے پانی کے ماہانہ چارجز فکس کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :