اورنج لائن منصوبے کی تکمیل اور کمپنیوں کی ادائیگیوں کے لیے عدالتی ثالث مقرر کرنے کا فیصلہ

سپریم کورٹ کے کسی ریٹائرڈ جج یا چیف جسٹس کو ثالث بنا دیا جائے. ایل ڈی اے کے وکیل شاہد حامد کی تجویزپر چیف جسٹس کا ٹی او آرز بنانے کا حکم

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 3 دسمبر 2018 14:30

اورنج لائن منصوبے کی تکمیل اور کمپنیوں کی ادائیگیوں کے لیے عدالتی ثالث ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 03 دسمبر۔2018ء) سپریم کورٹ نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل اور کمپنیوں کی ادائیگی سے متعلق کیس میں ایک عدالتی ثالث مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے. چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت کی. سماعت کے دوران نجی کمپنی کے وکیل نعیم بخاری عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہم وقت پر اپنا کام مکمل کرنا چاہتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) گزشتہ 7 ماہ سے ہمارے واجبات ادا نہیں کر رہا، کیونکہ وہ ایسا سمجھ رہے ہیں کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ پر معاملہ دب جائے گا.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طے شدہ نرخوں میں کچھ کمپنیوں کی جانب سے تبدیلی کی گئی ہے. اس موقع پر عدالت میں موجود ایل ڈی اے حکام نے بتایا کہ واجبات کی منظوری نیسپاک نے دینی ہے، جس پر نیسپاک حکام نے عدات میں کہا کہ تعمیرات میں کچھ تنازع ہے کہ اسی وجہ سے واجبات روکے گئے ہیں.

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ سب سے اہم مسئلہ پراجیکٹ کے انچارج سبطین حلیم کی مدمت ملازمت میں توسیع کا تھا جو حل ہوچکا ہے. ایل ڈی اے کے وکیل شاہد حامد نے کہا کہ سپریم کورٹ کے کسی ریٹائرڈ جج یا چیف جسٹس کو ثالث بنا دیا جائے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ اس حوالے سے ٹی او آرز آج ہی بنالیں تاکہ متعلقہ ثالث کو بھجوائے جاسکی. چیف جسٹس نے منصونہ مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی.