Live Updates

جو انصاف کے لیے کھڑا ہو اسے عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے

نئیر رضوی سچی بات کرنے والے ایڈیشنل اٹارنی جنرل تھے۔حکومت نے شاید سچ بولنے پر ہی نئیر رضوی کو ہٹایا۔ چیف جسٹس کے بنی گالا تجاوازت کیس میں ریمارکس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 4 دسمبر 2018 12:47

جو انصاف کے لیے کھڑا ہو اسے عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 دسمبر2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے بنی گالا تجاوازت کیس میں کہا ہے کہ جو انصاف کے لیے کھڑا ہو اس عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آج سپریم کورٹ میں بنی گالا تجاوازت کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عمران خان کا گھر ریگولر ہونے کی کیا اپ ڈیٹ ہے؟۔انہوں نے گھر ریگولر کروانے کے لئے درخواست دی؟ ان کے وکیل بابر اعوان کیوں نہیں آئے؟۔

ایڈوکیٹ آن ریکارڈ نے چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ بابر اعوان چھٹی پر پیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ نئیر رضوی سچی بات کرنے والے ایڈیشنل اٹارنی جنرل تھے۔حکومت نے شاید سچ بولنے پر ہی نئیر رضوی کو ہٹایا۔جو انصاف کے لیے کھڑا ہو اسے عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا صرف وزیراعظم کی وجہ سے ریگولر کرنے میں تا خیر ہو رہی ہے،تفصیلات سے آگاہ کیا جائے،کس کس نے ریگولر کرنے لے لیے اپلائے کیا ہے اور ریگولرایزیشن فیس جمع کروائی ہے؟۔

چئیرمین سی ڈی اے نے جواب دیا کہ مجموعی طور پر سو سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں ہیں۔جس کے بعد کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا گیا۔واضح رہے پیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے 14 بڑے اعتراضات اٹھانے کے بعد بنی گالا میں وزیر اعظم عمران خان کی نجی رہائش گاہ کو ریگولرائز کرنے کا عمل روک دیا تھا۔سی ڈی اے کی جانب سے 20 نومبر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ گھر کی ریگولرائزیشن کے لیے دی گئی وزیر اعظم کی درخواست میں کئی چیزیں موجود نہیں. خط کے مطابق عمران خان نے اپنی درخواست اور دستاویز میں تحصیلدار کی جانب سے جاری کردہ حقداران زمین (فرد) رجسٹر کی تصدیق شدہ نقل فراہم نہیں کی بلکہ صرف جمائمہ خان کے نام کی پرانی فرد انتقال کی نقل فراہم کی گئی اور عمران احمد خان نیازی کے نام کی ملکیت کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا. خط میں کہا گیا کہ ریگولرائزیشن کے عمل کے لیے مالک عمران خان کے کمپیوٹرائز شناختی کارڈ کی مصدقہ نقل ضروری ہے جبکہ کیس کو دیکھنے والے شخص کے پاس مالک عمران خان سے اتھارٹی لیٹر لینا بھی ضروری ہے. سی ڈی اے کی جانب سے کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان نے عمارت کے غیر دستخط شدہ خاکے جمع کرائے جو ریگولرائزیشن کے عمل کے لیے قابل قبول نہیں تھے.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات