پاکستان سائنس فائونڈیشن خفیہ ریکارڈ ٹیمپرنگ اور جعلی دستاویزات کے ذریعے تنخواہ میں اضافہ کروانے والے دو افسران کیخلاف پھر تحقیقاتی کمیٹی بنا نے کا فیصلہ

قی وزیر اعظم سواتی نے برطرف دونوںافسران کو صوبداری اختیارات کے ذریعے بحال کر دیا تھا

منگل 4 دسمبر 2018 21:20

؁اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2018ء) پاکستان سائنس فائونڈیشن کے خفیہ ریکارڈ کی ٹیمپرنگ کرنے اور جعلی دستاویزات کے ذریعے تنخواہ میں اضافے کروانے والے دو افسران کیخلاف ایک بار پھر تحقیقاتی کمیٹی بنا نے کافیصلہ کر لیا گیا سائنس اینڈ ٹیکنا لوجی کے وفاقی وزیر اعظم سواتی نے برطرف کئے گئے دونوںافسران کو صوبداری اختیارات کے ذریعے بحال کر دیا تھا ۔

میڈیا رپورٹس سامنے آنے کے بعد تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق بی ایس 20-کے دو افسران حیدرزمان خٹک اور ڈاکٹر حفیظ اللہ خان اس سے قبل بھی کرپشن اور ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں برطرف ہو چکے ہیں۔وزارت سائنس کے سیکرٹری اور چیئر مین پی ایس ایف قیصر مجیدکا کہنا ہے کہ مزکورہ افسران کو مخصوص شرائط پر بحال کیا گیا ہے ان کے خلاف ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو معاملے کی دوبارہ تحقیقات کرے گی تاہم افسران ایک بار پھرقصوروار ثابت ہوئے تو انہیں مستقل طور پر برطرف کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

گریڈ 20کے افسر حیدر زمان خٹک کے خلاف غیر قانونی طور پر دو ممبر کمیٹی میں شرکت کرکے اپنی اور اپنے قریبی ساتھی ڈاکٹر حفیظ اللہ خان کی انکریمنٹ بڑھا دی تھی جس کی وہ کوئی واضح وجہ نہ دے سکے جبکہ ڈاکٹر حفیظ اللہ خان نے غیر قانونی طور پر اپنی اور اپنے ساتھی حیدر خٹک کی پرموشن کروائی تھی جس ۔بعدازاں میڈیا پر خبر لیک ہونے پر دونوں افسران کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں وہ قصوروار ثابت ہوئے اور انہیں برطرف کر دیا گیا تھا جس پر انہوں نے رٹ بھی فائل کی تھی تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے 16 اگست 2018کے روزدونوں افسران کے برطرفی کے حکم کو برقرار رکھنے کے احکامات جاری کئے تھے جبکہ وفاقی وزیر اعظم سواتی نے گزشتہ ماہ بحال کر دیا تھا جس فیصلے کو وزارت سائنس ملازمین و افسران شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ایک باقاعدہ 30نومبر بروز جمعہ تحریری طور پرچیئرمین کو ایک خط میں ان کے دوبارہ دفتر میں کام کرنے کی مخالفت بھی کی تھی ۔

۔۔۔۔۔ذیشان کمبوہ