حکومت ٹیکس لگائے لیکن شریعت کا مذاق نہ اڑائے

علما نے ''گناہ ٹیکس'' کو خلاف شریعت قرار دے دیا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 4 دسمبر 2018 21:23

حکومت ٹیکس لگائے لیکن شریعت کا مذاق نہ اڑائے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 دسمبر 2018ء) :علما نے سگریٹ پر گناہ ٹیکس کو شریعت کا مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹیکس لگائے لیکن شریعت کا مذاق نہ اڑائے ۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے نوجوان نسل کو سگریٹ نوشی سے بچانے کے لیے نیا ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا ، حکومت نے نئے ٹیکس کو ''گناہ ٹیکس'' قرار دیا تھا۔ علمائے کرام نے حکومت کے اس اقدام کو شریعت کا مذاق قرار دے دیا۔

انکا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ اقدام شریعت کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔مفتی نعیم بنوری نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ٹیکس لگا ہے تو لگائے لیکن شریعت کا مذاق نہ بنائے دوسری جانب علامہ ابتسام الہٰی ظہیر نے بھی گناہ ٹیکس کو خلاف شریعت قرار دے دیا ۔یاد رہے کہ آج حکومت نے سگریٹ پینے والوں پر ''گناہ'' ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

گناہ ٹیکس سےجمع شدہ آمدن شعبہ صحت پر خرچ کی جائے گی۔ گناہ ٹیکس کے نفاذ سے سگریٹ مزید مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ گناہ ٹیکس آمدن وزیراعظم ہیلتھ پروگرام کے تحت استعمال ہو گی۔ وزارت صحت گناہ ٹیکس کے حوالے سے مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے۔فی سگریٹ پیکٹ پر 5 تا 15 روپے ٹیکس عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق اس گناہ ٹیکس کے نفاذ سے سالانہ اربوں روپے کی آمدن متوقع ہے۔ پاکستان سگریٹ پر گناہ ٹیکس کا نفاذ کرنے والا دوسرا ملک ہو گا۔

متعلقہ عنوان :