بلاول بھٹو زر داری سے بیس کے قریب سوالات پوچھے گئے ،ْ جعلی اکائونٹس کے معاملے پر سوالنامے کی تفصیلات

پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک نے بلاول بھٹو کیلئے جے آئی ٹی کا سوال نامہ وصول کرنے کی تصدیق کردی

جمعہ 7 دسمبر 2018 18:10

بلاول بھٹو زر داری سے بیس کے قریب سوالات پوچھے گئے ،ْ جعلی اکائونٹس ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2018ء) مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں قائم ہونے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی جانب سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو بھیجے گئے سوال نامے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق بلاول بھٹوزرداری کو تفصیلی سوال نامہ بھجوا دیا گیا ہے جس میں بلاول سے زرداری گروپ کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے 20 کے قریب سوالات پوچھے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سوال نامے میں بلاول سے پوچھا گیا کہ زرداری گروپ کے کاروباری معاملات کون دیکھتا ہی ڈائریکٹر کی حیثیت سے آپ نے کب ذمہ داریاں سنبھالیں زرداری گروپ کا اومنی گروپ سے کاروبارِی تعلق کی نوعیت کیا ہی ذرائع کے مطابق بلاول سے لکی انٹرنیشنل کے اکاؤنٹ سے زردارِی گروپ میں جمع کیے گئے پیسوں کا پوچھا گیا ہے جبکہ عمیر ایسوسی ایٹس، اوشیئن انٹرپرائزز اور ڈریم ٹریڈنگ اینڈ کمپنی سے متعلق سوالات بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سوال نامے میں پوچھا گیا کہ عمیر ایسوسی ایٹس اکائونٹس سے پیسوں کی 34 منتقلیاں کیسے ہوئی ہیں مکان نمبرڈی 30 بلاک۔ 3 کلفٹن کا 15 لاکھ 40 ہزار روپے کا پانی کا بل تھا، 20 اپریل 2015 کو یہ بل ایک نجی بینک میں میسرز رائل انٹرنیشنل کے اکاؤنٹ سے کیسے جمع کرایا گیا بلاول ہاؤس کو کھانا فراہم کرنے والے ریسٹورنٹ کو لاجسٹک ٹریڈنگ کے اکاؤنٹ سے 44 لاکھ 40 ہزارروپے کیسے ادا کئے گئی پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک نے بلاول بھٹو کیلئے جے آئی ٹی کا سوال نامہ وصول کرنے کی تصدیق کردی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے بلاول بھٹو کو 22 نومبر کواس حوالے سے سمن بھجوایا تھا، سمن میں بلاول بھٹو کو 28 نومبر کو طلب کیا گیا تھا لیکن بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سمن پر پیش نہیں ہوئے تھے تاہم 30 نومبر کو بلاول بھٹو زرداری کی قانونی ٹیم نے جعلی بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کو اپنے تحریری جواب میں بتایا تھا ہے کہ ان کے موکل کو زرداری گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ کی لین دین کے حوالے سے علم نہیں۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے جے آئی ٹی کو دیئے گئے تحریری جواب میں کہا گیا تھا کہ ان کے والد آصف علی زرداری تمام کاروباری معاملات دیکھ رہے تھے۔بلاول نے اپنے جواب میں دعویٰ کیا کہ اگرچہ یہ درست ہے کہ وہ زرداری گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز میں سے ہیں، تاہم انہوں نے کاروباری معاملات میں حصہ نہیں لیا تمام معاملات ان کے والد آصف علی زرداری دیکھتے تھے لہٰذا جے آئی ٹی کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے متعلق اٴْن سے ہی پوچھ گچھ کرنی چاہیے