کراچی واٹربورڈ شہر میں پانی کی کمی کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کرے،سعید غنی

65 ایم جی ڈی اور دیگر کے ذریعے شہر کو پانی کی فراہمی میں موسم گرما سے قبل اضافہ کیا جائے،وزیر بلدیات سندھ

جمعہ 7 دسمبر 2018 19:04

کراچی واٹربورڈ شہر میں پانی کی کمی کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کرے،سعید ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2018ء) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ شہر کو پانی کی منصفانہ تقسیم کے ساتھ ساتھ دستیاب تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے شہر میں پانی کی کمی کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ دھابیجی سے کراچی کے لئے مختص 640 ملین گیلن یومیہ پانی کی مکمل فراہمی کے لئے 100 ایم جی ڈی کے منصوبے کے ساتھ ساتھ 65 ایم جی ڈی اور دیگر کے ذریعے شہر کو پانی کی فراہمی میں موسم گرما سے قبل اضافہ کیا جائے۔

دھابیجی سے کراچی کو پانی کی فراہمی کے لئے 1958 میں بنائے گئے نظام کو اپ گریڈ کیا جائے گا اور اس میں کینالوں اور لائنوں کی صفائی اور مرمت کے ساتھ ساتھ اس کے پریشر کو تقسیم کرنے کے لئے اس کے ساتھ مزید ایک نئی لائن کی تنصیب کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی صبح کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے مرکزی دفتر میں منعقدہ 100 اور 65 ایم جی ڈی واٹر سپلائی اسکیموں اور دھابیجی سے کراچی کی پانی کی فراہمی کے دونوں ذرائع کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ایم ڈی واٹر بورڈ خالد شیخ، ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروس اسد اللہ خان، ایوب شیخ ڈی ایم ڈی پلاننگ، حسن اعجاز کاظمی پروجیکٹ ڈائریکٹر 100 اور 65 ایم جی ڈی، سکندر زرداری ایس ای، خرم شہزاد پروجیکٹ مینیجر 65 ایم جی ڈی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ایم ڈی واٹر بورڈ اور پروجیکٹ ڈائریکٹر نے صوبائی وزیر سعید غنی کو 100 اور 65 ایم جی ڈی پانی کے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

اس موقع پر صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ اس وقت کینجھر جھیل سے کراچی کے لئے 640 ملین گیلن یومیہ کا کوٹہ مختص ہے لیکن سسٹم میں کمی اور مشینوں کے پرانے ہونے کے باعث اس وقت وہاں سے 450 ایم جی ڈی پانی ہی شہر کو فراہم کیاجاتا ہے لیکن اب 100 ایم جی ڈی کے منصوبے کے تحت نئی مشینوں کی تنصیب سے آئندہ سال فروری کے آخر مارچ کے پہلے ہفتہ میں یہ 550 ایم جی ڈی تک پہنچ جائے گا۔

ایم ڈی واٹر بورڈ نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ اس وقت دھابیجی سے دو طرف سے کراچی کو پانی کی فراہمی کی جارہی ہے، جس میں ایک سسٹم 1958 میں بنایا گیا ہے، جس سے 320 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی ہونا تھی لیکن سسٹم پرانا ہونے اور اس کی سالہا سال سے صفائی نہ ہونے سے یہاں پریشر بڑھتا جارہا ہے اور اب یہ صرف 235 سے 240 ایم جی ڈی پانی ہی پمپنگ اسٹیشن تک پہنچا رہا ہے اور اس کی صفائی اور ضرورت پڑنے پر اس کے ساتھ پہلے مرحلے میں2.2 کلومیٹر کی 84 انچ قطر کی پائپ لائن کی تنصیب سے اس مسئلہ کو حل کیا جاسکتا ہے اور اس کے بعد دوسرے مرحلے میں اس لائن کو مزید 9.8 کلومیٹر ملا کر براہ راست پمپنگ اسٹیشنوں سے منسلک کردینے سے مسئلہ مکمل طور پر حل ہوسکتا ہے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی نے متعلقہ انجنئیرز سے مختلف پہلوئوں سے سوالاے کئے اور کہا کہ اس سلسلے میں ایک فزیبلیٹی رپورٹ بنائی جائے اور اس پر مکمل بریفنگ کے بعد حتمی لائحہ عمل کو طے کیا جائے گا۔ اس موقع پر سعید غنی نے زور دیا کہ اس وقت کراچی میں حب ڈیم سے پانی کی فراہمی نہ ہونے سے شہر میں خصوصاً ضلع غربی میں پانی کا جو بحران ہے اس کو کم سے کم کیا جائے اور اس سلسلے میں تمام اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایات دی کہ آنے والے موسم گرما سے قبل دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے پانی کی زیادہ سے زیادہ فراہمی کو یقین بنانے کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے تاکہ عوام کی تکالیف کو کم سے کم کیا جائے۔ انہوں نی65 ایم جی ڈی منصوبے کے حوالے سے بھی مکمل تفصیلات آئندہ 3 روز میں انہیں فراہم کرنے کی ہدایات دی۔