پاکستان اور بھارت کے مابین کشمیر سمیت غیر حل شدہ مسائل پر بات چیت کے علاوہ کوئی حل نہیں،

کرتار پورراہدری سے امن کے قیام میں مدد مل سکتی ہے، پاک چین راہداری سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے، ثمرات نچلی سطح تک جا رہے ہیں، خطہ میں مشترکہ تحقیق کی نئی راہیں کھل گئی ہیں سینیٹر شیری رحمن، ڈاکٹر عشرت حسین ، احسن اقبال اور ڈاکٹر عابد قیوم سلہری کا ایس ڈی پی آئی کے زیراہتمام کانفرنس سے خطاب

جمعہ 7 دسمبر 2018 23:45

پاکستان اور بھارت کے مابین کشمیر سمیت غیر حل شدہ مسائل پر بات چیت کے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2018ء) پاکستان اور بھارت کے مابین کشمیر سمیت غیر حل شدہ مسائل پر بات چیت کے علاوہ کوئی حل نہیں، کرتار پورراہدری سے امن کے قیام میں مدد مل سکتی ہے، پاک چین راہداری سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے، ثمرات نچلی سطح تک جا رہے ہیں، خطہ میں مشترکہ تحقیق کی نئی راہیں کھل گئی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار ایس ڈی پی آئی نے گذشتہ روز پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے زیر اہتمام جاری 4 روزہ 21ویں پائیدار ترقی کانفرنس و گیارویں اقتصادی کانفرنس کی اختتامی تقریب کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمن، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین و سابق وفاقی وزیر احسن اقبال اور ایس ڈی پی آئی کے سر براہ ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کیا۔

(جاری ہے)

گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ ہماری قوم غربت کے خاتمہ میں فعال کردار ادا کر رہی ہے جس سے انسانی ترقی کے انڈیکس میں بہتر اور صنفی توازن میں بہتری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی جیسے اداروں کی تحقیق سے استفادہ کرتے ہوئے پالیسی سازی اور ڈھانچوں میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت میں بہتر وسعت موجو د ہے جو کہ امن، غیریت کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعتی انقلاب میں سائنس اور ٹیکنالوجی کا اہم کردار ہے جس کی ترجیح کو اہمیت نہ دے کر پسماندہ رہ جائیں گے۔ ایس ڈی پی آئی کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمن نے کہا امن کے بغیر خطہ میں رابطہ کاری اور تعاون کی فضاء قائم نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین مسئلہ کشمیر سمیت مسائل پر بات چیت کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، کرتار پور راہداری سے دونوں ممالک کے مابین امن میں پیشرفت ممکن ہے اگر سیاسی دانشمندی کا مظاہرہ کیا جائے، دونوں ممالک میں بہتر تعاون اور رابطہ کاری شرح نمو میں اضافہ کا سبب بنے گا، بھارت سے امن کیلئے بات چیت پر تمام سیاسی جماعتیں خیرمقدم کرتی ہیں، حکومت کو اس اعتماد سے آگے بڑھنا ہو گا۔

شیری رحمن نے مزید کہا کہ پائیدار ترقی پسی ہوئی کمیونٹی کو ترقی دیئے بغیر ممکن نہیں۔ اس موقع پر سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ پاک چین راہداری نے ملک میں ترقی کی راہیں کھلی ہیں جس کے ثمرات نچلی سطح تک محسوس کئے جا رہے ہیں، جہاں پر کبھی زندگی ممکن نہ تھی آج وہاں زندگی رواں دواں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چائنہ کی 50 تحقیقی یونیورسٹیاں پاکستان کے 15 اداروں سے مل کر کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پاکستان اور چائنہ کے مابین بہت سے اداروں کے درمیان مشترکہ جدو جہد کی جا رہی ہے اس معیشت کو کافی سہارا ملا مزید بہتری ممکن ہو سکتی ہے۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ ایس ڈی پی آئی جیسے تحقیق کرنے والے ادارے ملک کیلئے خوشگوار موقع ہے جس سے ہمیں اور نئی نسل کو استفادہ کرنا چاہئے۔ تا کہ مفید تحقیق سامنے آسکے۔ بعد ازاں ایس ڈی پی آئی کے سربراہ ڈاکٹر عابد سلہری نے غیر ملکی مندوبین اور حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مزید اعادہ کیا کہ تحقیق کو ملک اور قوم کے لئے مزید بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہیں گے۔