بھارت کی طرف سے کشمیریوں کے حق خود ارادیت سے انکارانسانی حقوق کی سب سے بڑی پامالی ہے، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی

اتوار 9 دسمبر 2018 16:20

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں کشمیر ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے سرینگر میں پارٹی صدر دفتر پر ایک تقریب کا انعقاد کیا جس میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن پر واضح کیا گیا کہ بھارت کی طرف سے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت سے مسلسل انکارانسانی حقوق کی سب سے بڑی پامالی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق تقریب کی صدارت ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی کے جنرل سیکرٹری محمد عبداللہ طاری نے کی اور اس میں سینئر عہدیداروں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ محمد عبداللہ طاری اور دیگر مقررین نے اس موقع پر اپنی تقاریر میں کہا کہ بھارت نہ صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاس کردہ قراردادوں پر عمل در آمد سے انکار کررہا ہے بلکہ اس نے کشمیریوںکی آزادی کی آواز کو دبانے کیلئے آٹھ لاکھ سے زائد فورسز اہلکار مقبوضہ علاقے میں تعینات کر رکھے ہیں اور جموں وکشمیر اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا خطہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز انتہائی سفاکی سے کشمیریوںکو قتل کر رہی ہیں حالانکہ اُن کا واحد قصور یہ ہے کہ وہ اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ محمد عبداللہ طاری نے کشمیر کے اطراف و اکناف میں نہتے شہریوں کیخلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کر رکھے ہیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے پورے خطے کے اندر عدم استحکام کی صورتحال ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم کی وجہ سے کشمیری نوجوان ہاتھوں میں ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حریت رہنمائوں اور کاکنوں سمیت سینکڑوں کشمیری جیلوں اور تفتیشی مراکز میں بند ہیں جبکہ بھارتی فوجی محاصرو ں اور تلاشی کی بے جاکارروائیوں کے دوران نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل اورجنس وعمر کا لحاظ کیے بغیر شہریو ں کو مار پیٹ کا نشانہ بناتے اور املاک کو تباہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر شاہ او ر دیگر آزادی پسند رہنمائوں کو کو من گھڑت، بے بنیاد مقدمات میں نئی دلی کی تہاڑ جیل میں بند کر دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوںنے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کی صورتحال کا سنجیدہ نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن نے چند ماہ قبل کشمیر بارے جو رپورٹ جاری کی تھی وہ حوصلہ افزا ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی ادارہ ایک اعلیٰ سطحی وفد کشمیر بھیجے جو از خود یہاں کے سنگین حالات کا جائزہ لے۔

انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ شبیر احمد شاہ اور دیگر نظربندوں کی رہائی کے لیے کردار ادا کرے اور تنازع کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے۔