دھماکے میں زخمی ہونے والا نوجوان رپورٹر کے سوال پوچھنے پر برہم

چل نکل یہاں سے۔۔ آ جاتے ہیں میڈیا والے اٹھ کر۔۔ محفل میلاد میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والا شخص گالم گلوچ پر اتر آیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 11 دسمبر 2018 11:52

دھماکے میں زخمی ہونے والا نوجوان رپورٹر کے سوال پوچھنے پر برہم
کراچی (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 دسمبر 2018ء) ہر صحافی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنے فرائض نبھاتے ہوئے صحافت کے اصولوں کو بھی مدِ نظر رکھے تاہم بریکنگ نیوز کے چکر میں اکثر صحافی تو صحافتی اصولوں کو بھول جاتے ہیں۔خاص طور پر کوئی بم دھماکے جیسی صورتحال درپیش ہو تو ایسے میں ہر صحافی کو دھیان سے رپورٹنگ کرنی چاہئیے تاہم اسی حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک صحافی بم دھماکے میں زخمی شخص سے سوال کرتا ہے کہ ہمیں کچھ بتائیں کہ دھماکہ کیسے ہوا تھا اور دھماکے کے بعد کیا صورتحال تھی وہاں پر۔

صحافی کی طرف سے سوال پوچھے جانے پر زخمی نوجواب غصے میں آ گیا اور گالم گلوچ پر اتر آیا۔چل نکل ادھر سے۔زخمی نوجوان نے کہا کہ میڈیا والے اٹھ کر آ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

جس پر صحاف کہتے ہیں کہ میں میڈیا سے نہیں ہوں بس آپ کی طبیعت پوچھنے کے لیے آیا ہوں۔خیال رہے کراچی کے پرفیوم چوک میں محفل میلاد کو نشانہ بنایا گیا تھا۔۔یہ محفل میلاد ایم کیوایم پاکستان کے زیراہتمام منعقد کیا گیا تھا ۔

اس میلاد میں دھماکے کے وقت وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی سمیت خواجہ اظہار الحسن اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات آئیں۔دھماکے کے ہوتے ہی ہر جانب زخمی پڑے ہوئے تھے ۔اس موقع پر مقامی شہریوں نے اپنے مدد آپ کے تحت زخمیوں کو منتقل کرنا شروع کردیا گیادھماکہ ہونے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

اس کے ساتھ ہی امدادی کاروائیاں شروع کر دی گئیں۔زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔س حوالے سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے منعقد محفل میلاد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔اس میں خواجہ اظہار الحسن ،خالد مقبول صدیقی کے علاوہ کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ۔دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی تھی۔