پیراگون سٹی کیس میں ضمانت مسترد، نیب نے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، ان کے بھائی سلمان رفیق کو گرفتار کر لیا

ملزمان نے ایل ڈی اے کی منظوری کے بغیر اپنے سرکاری عہدے کا غیر قانونی استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی منصوبہ کی توسیع اور مارکیٹنگ کی، متعدد کمرشل پلاٹس غیر قانونی طور پر بیچ دیئے تھے، نیب اعلامیہ

منگل 11 دسمبر 2018 17:40

پیراگون سٹی کیس میں ضمانت مسترد، نیب نے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، ..
اسلام آباد / لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء) نیب لاہور نے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو پیرا گون سٹی کرپشن کیس میں مبینہ طور پر مالی فوائد حاصل کرنے کے الزام میں لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کرلیا، سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور سابق صوبائی وزیر سلمان رفیق نے پیرا گون سٹی کرپشن کیس میں لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی تھی‘ منگل کو وہ لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تو نیب لاہور کی جانب سے پیرا گون سٹی کرپشن کیس میں پیش کئے گئے شواہد کی بناء پر ان کی ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی گئی جس پر نیب لاہور کی ٹیم نے انہیں احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب)کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق مسلم لیگ کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے خلاف انکوائری کے دوران نیب آرڈیننس 1999 کی شق 9A کے تحت بد عنوانی میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت ملنے کے بعد حقائق اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے ان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ غزالہ سعد رفیق، بھائی خواجہ سلمان رفیق اور قیصر امین بٹ اور ندیم ضیاء سے مل کر ایئر ایونیو کے نام سے ہائوسنگ پراجیکٹ شروع کیا جس کانام تبدیل کرکے بعد میں میسرز پیراگون سٹی پرائیویٹ لمیٹڈ رکھا گیا۔

ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ میسرز پیرا گون سٹی ایک غیر قانونی سوسائٹی ہے ۔ ملزمان نے ندیم ضیاء اور قیصر امین بٹ سے مل کر بڑے پیمانے پر سوسائٹی کے ممبران سے دھوکہ دہی کی اور غیر قانونی ہائوسنگ منصوبے کے فنڈز سے غیر قانونی طور پر ذاتی مفادات حاصل کئے۔ ملزمان اپنے ساتھی ملزموں کے ساتھ مل کر مذکورہ پراجیکٹ چلا رہے تھے۔ یہ ملزمان ایل ڈی اے کی منظوری کے بغیر واضح ہدایات کے باوجود لوگو ں سے رقوم اکٹھی کررہے تھے۔

ملزمان نے مذکورہ منصوبے سے مسلسل غیر قانونی طور پر فنڈز اور فوائد حاصل کئے ۔انہوں نے اپنے اور اپنے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے نام پر 40 کنال کے پلاٹ حاصل کئے۔ ملزمان نے اپنے سرکاری عہدے کا غیر قانونی استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی منصوبہ کی توسیع اور مارکیٹنگ کی اور متعدد کمرشل پلاٹس بیچ کر فائدہ حاصل کیا جن کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے اور یہ پلاٹ حقیقت میں میسرز پیراگون سٹی کی ملکیت نہیں تھے۔ خریداروں سے دھوکہ دہی کر کے بد عنوانی کی گئی۔ بدعنوانی کی رقم کی وصولی قانون کے مطابق انکوائری اور انویسٹی گیشن کے لئے ثبوت جمع کرنے اور اسے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے ملزمان کی گرفتاری ضروری تھی۔