صفائی مہم چند علاقوں تک محدود، شمالی لاہور کے شہریوں نے شکایات کے انبار لگا دیئے

شہر سے کوڑا کرکٹ اٹھانا کمپنی کی اولین ذمہ داری ہے،کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائیگی، سہیل انور ملک عوام میں صفائی کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کیلئے متعدد پروگرامز کا اہتمام کیا جا رہاہے،جمیل خاور

بدھ 12 دسمبر 2018 21:45

لاہور۔12 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے باوجود صوبائی دارالحکومت لاہورکے متعدد علاقوں کی حالت سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے ،ْ شہریوں کی بڑی تعداد نے شکایت کی ہے کہ صفائی کی مہم شہر کے چند علاقوں تک محدود ہے جبکہ شمالی لاہور بشمول، داروغہ والا، باغبانپورہ ،ْ شادباغ ،ْ مصری شاہ ،ْ شالیمار ٹائون ،ْ سبزی منڈی اور کھوکھر روڈ کے لوگوں نے صفائی مہم کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے ،ْ شادباغ کے ایک شہری نعیم قریشی نے بدھ کے روز’’ اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ ان علاقوں سے کوڑا کرکٹ روزانہ کی بنیاد پر نہیں اٹھایا جاتا جبکہ کوڑے کے ٹرنک بھی ڈھکے نہیں ہوتے جس کی وجہ سے ہر طرف بدبو پھیلی رہتی ہی،ْ اسی طرح ٹائون شپ اور گرین ٹائون کے شہریوں نے بھی کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے اور سینی ٹیشن کے انتظامات کے حوالے سے شکایات کی ہیں، دوسری جانب ٹائونز کے اپنے وسائل اور افرادی قوت کے باوجود لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے بھی ترکی کے کنٹریکٹرز کو کوڑا کرکٹ کی صفائی کے ٹھیکے دیئے ہوئے ہیں لیکن شہر کی بیشتر سڑکوں پر کوڑے کرکٹ کے ڈھیر دکھائی دیتے ہیں ،ْ ٹائون شپ شہر کا سب سے متاثرہ علاقہ ہے جہاں کوڑا کرکٹ اٹھانے کا کوئی مناسب بندوبست نہیں، کالج روڈ کے ایک دکاندار اشفاق فراز نے بتایا کہ ٹائون شپ میں جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر نظر آتے ہیں بالخصوص دوسری شفٹ کے دوران کوڑا نہیں اٹھایا جاتا، اس سلسلہ میں لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے جنرل منیجر آپریشنز سہیل انور ملک سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ شہر میں صفائی کمپنی کی اولین ذمہ داری ہے اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی لچک اور لا پرواہی برداشت نہیں کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ محکمہ نے شہر کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں جبکہ حکومت پنجاب نے حال ہی میں لاہور شہر کی صفائی کے انتظامات پر ایک ارب 25 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے منیجر کمیونیکیشن جمیل خاور نے بتایا کہ کمپنی کلین اینڈ گرین مہم میں بھر پور طریقے سے حصہ لے رہی ہے اور عوام میں صفائی کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کیلئے متعدد پروگرامز کا اہتمام کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایل ڈبلیو ایم سی تعلیمی اداروں ،ْ مارکیٹوں اور رہائشی علاقوں میں مستقل بنیادوں پر صفائی کے حوالے سے آگہی مہم کا آغاز کر رہی ہے جبکہ سڑکوں پر کچرا پھینکنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، انہوں نے کہا کہ خصوصی ویسٹ بیگز اور آگہی پمفلٹس بھی تواتر کے ساتھ شہریوں میں تقسیم کئے جا رہے ہیں جبکہ کلین اینڈ گرین پاکستان مہم شہریوں کی بھر پور شرکت اور معاونت کے بغیر کامیاب نہیں بنائی جا سکتی، ایل ڈبلیو ایم سی کے ایک اور سینئر افسر نے اس حوالے سے بتایا کہ کچرا اٹھانے کی دوسری شفٹ کی ذمہ داری ترکی کے ٹھیکیداروں کی ہے اور وہ عمومی طور پر اس شفٹ کے دوران کچرا اٹھانے میں کوتاہی برتتے ہیں، ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں جگہ جگہ کچرے کے باعث صحت کے سنگین مسائل جنم لیتے ہیں اور آلودگی پھیلانے کا باعث بنتے ہیں بالخصوص فٹ پاتھوں پر پیدل چلنے والے افراد اس سے بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بروقت کچرا نہ اٹھانے کی وجہ سے دمہ اور ناک‘کان و گلے کی بیماریاں جنم لیتی ہیں کیونکہ کچرا مٹی کے ذرات کی شکل اختیار کر لیتا ہے جو مذکورہ بیماریوں کا سبب بنتا ہے، یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پنجاب کے سینئر صوبائی وزیر عبد العلیم خان پہلے ہی متعلقہ حکام کو شہر سے کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے حوالے سے جامع حکمت عملی کو یقینی بنانے کی ہدایت کر چکے ہیں۔