سپریم کورٹ میں گرینڈ حیات ٹاورز سے متعلق کیس کی سماعت ، سی ڈی اے اوروفاقی کاببنہ گرینڈ حیات کی ادائیگیوں کا جائزہ لیکر 28 دسمبر تک عدالت میں پیش کریں، سپریم کورٹ

جمعہ 14 دسمبر 2018 00:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے گرینڈ حیات ٹاورز سے متعلق کیس کی سماعت 28دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض صحافیوں نے گرینڈ حیات ہوٹل کے حوالے سے کیس سے متعلق پندرہ ارب والی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا ہے۔ جمعرات کوچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ اس موقع پر گرینڈ حیات ہوٹل مالک کے وکیل علی ظفر نے پیش ہوکر کہا کہ عدالت نے پندرہ ارب مزید جمع کروانے کا کہا تھا۔

زیر التوا مقدمات کے حوالے سے عدالت فیصلے دے چکی ہے، میری درخواست ہے کہ میڈیا کواس معاملے کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے اختیاط کرنی چاہیے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ دو صحافیوں محمد مالک اور عامر متین نے گرینڈ حیات کیس میں غیر ضروری گفتگو کی، پندرہ ارب والی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا،گرینڈ حیات ٹاور کے مالکان نے اب تک سی ڈی اے کو صرف ایک ارب دیاہے لیکن اس ایک ارب کی ادائیگی کے بعد انہوں نے 8 سے 10 ارب روپے تک ٹاور کے حصے فروخت کر دئیے ہیں،گرینڈ حیات نے لیز کی مد میں بھی 4.9 ارب دئیے تھے۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز الآحسن نے کہا کہ لیز کی رقم کے علاوہ پندرہ ارب روپے مزید دینے ہیں، یعنی مجموعی طورپرگرینڈ حیات نے 19.9 ارب روپیے ادا کرنے ہیں۔ ا س موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی رقم میں اب تک صرف 1.6 ارب روپے ہی ادا ہوئے ہیں،یہ رقم بھی گرینڈ حیات مالکان نے بڑی رعایت کے بعد ادا کی ، یہ تو مفت میں سرکاری اراضی پر کام شروع کردیاگیا ہے کیوں نہ 1.6 ارب روپے کی رقم اور ٹاور پر خرچ مالک کو واپس کی جائے اور سی ڈی اے خودٹاور کا نظام خود سنبھال کراس کی تعمیر مکمل کرے، گرینڈ حیات کی بکنگ میں پانچ ارب روپے اکھٹے ہوئے ہیں ، جس پر فاضل وکیل نے کہا کہ ہمیں ادائیگی کے لیے وقت دیا جائے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ گرینڈ حیات کے مالک کو درمیاں سے نکال کر نئی نیلامی کراتے ہیں کیونکہ گرینڈ حیات کے مالک نے واجبات 2038 تک دینے کا شیڈول دیا ہے جوناقابل قبول ہے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ گرینڈ حیات تین سال کے اندر سی ڈی اے کو تمام واجبات ادا کرے۔ فاضل وکیل نے کہا کہ معاہدے کے تحت تمام واجبات 2027 تک ادا کرنا ہوں گے۔ ہم 18 ارب روپے 2027 کے شیڈول کے اندر رہ کر ادا کر دیتے ہین۔ عدالت کو سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ اس معاہدے کو کابینہ کے سامنے فیصلے کیلئے رکھا جائے گا، بعدازاں عدالت نے ہدایت کی کہ سی ڈی اے اوروفاقی کاببنہ گرینڈ حیات کی ادائیگیوں کا جائزہ لیکر 28 دسمبر تک عدالت میں پیش کیا جائے۔ مزید سماعت ملتوی کردی گئی۔