نیب نے نے گجرات پولیس فنڈز مبینہ کرپشن کیس میں جاری انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دیدی

سابق صدر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی ڈاکٹر محمد شفیق و دیگر کیخلاف کرپشن ریفرنس داخل کرنے کی بھی منظوری چیئرمین کی ہدایت پر زیر تفتیش تمام کیسز جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں‘ ڈی جی نیب لاہور کی زیر صدارت اجلاس

جمعہ 14 دسمبر 2018 12:44

نیب نے نے گجرات پولیس فنڈز مبینہ کرپشن کیس میں جاری انکوائری کو انویسٹی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2018ء) قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے گجرات پولیس فنڈز میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کیس میں جاری انکوائری کو انویسٹی گیشن جبکہ سابق صدر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی ڈاکٹر محمد شفیق و دیگر کے خلاف تحقیقات مکمل کرتے ہوئے کرپشن ریفرنس داخل کرنے کی منظوری دیدی گئی۔نیب لاہور ریجنل بورڈ کا اجلاس ڈائریکٹر جنرل نیب شہزاد سلیم کی صدارت میںہوا جس میں نیب لاہور کے ڈائریکٹرز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔

بورڈ میٹنگ میں دو اہم کیسز پر فیصلے کئے گئے ۔جس میں گجرات پولیس فنڈز میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کیس میں جاری انکوائری کو انویسٹی گیشن کے مراحل میں داخل کرنے کی منظوری دی گئی ۔اس کیس میں سابق ڈی پی اوز رائے اعجاز احمد، رائے ضمیر الحق، سہیل ظفر اور کامران ممتاز کے خلاف پولیس فنڈز میں کروڑوں کی خرد برد پر تحقیقات جاری ہیں۔

(جاری ہے)

نیب لاہور حکام کی جانب سے ملزم ایس ایس پی رائے اعجاز کو 2014سے 2016کے دوران مبینہ طور پر 70کروڑ کی کرپشن میں ملوث ہونے کے الزام میں 30نومبر کو سندھ سے گرفتار کیا گیا۔

بورڈ میٹنگ میں سابق صدر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی ڈاکٹر محمد شفیق و دیگر کے خلاف تحقیقات مکمل کرتے ہوئے کرپشن ریفرنس داخل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ریفرنس پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے سابق صدر ڈاکٹر شفیق، سابق سیکرٹری جنرل میاں محمد اسلم اور ملزم شیخ رشید کے خلاف بطور مرکزی ملزم دائر کیا جائے گا۔

ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سوسائٹی کے پلاٹوں کی من پسند افراد کو غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث ہونیکا الزام ہے۔ملزمان پر میسرز جہانگیر ٹریڈنگ کمپنی کو سوسائٹی کے الیکٹریکل ورک کی مد میں 2کروڑ 87 لاکھ روپے کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے میں ملوث ہونے کا بھی الزام ہے۔ ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ چیئرمین نیب کی ہدایات کی روشنی میں زیرِ تفتیش تمام کیسز جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔نیب میں تمام فیصلے صِرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر کیے جارہے ہیں۔