کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث سہولت کار کا سُراغ لگا لیا گیا

حملے میں را سمیت دوغیرملکی ایجنسیوں اورتین علیحدگی پسند تنظیموں کے گٹھ جوڑ کے ملوث ہونے کا انکشاف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 15 دسمبر 2018 12:44

کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث سہولت کار کا سُراغ لگا لیا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 دسمبر 2018ء) : کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث سہولت کار کا سُراغ لگا لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انٹیلی جنس اداروں نے چینی قونصل خانے پرحملے کی ٹیکنیکل انویسٹی گیشن مکمل کر کے حملے میں دہشتگردوں کی مدد کرنے والے سہولت کارکا سُراغ لگا کراس کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے جبکہ جلد ہی حملے میں ملوث سہولت کار کو گرفتار بھی کر لیا جائے گا۔

چینی قونصل خانے پر ہونے والے اس حملے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را سمیت دوغیرملکی ایجنسیوں اورتین علیحدگی پسند تنظیموں کے گٹھ جوڑ کے ملوث ہونے کا بھی انکشاف سامنے آیا ہے۔ انٹیلی جنس اداروں،سی ٹی ڈی اورمتعلقہ اداروں سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق چینی قونصل خانے پرحملے کے دوران سکیورٹی فورسزکے ہاتھوں مارے جانے والے تین دہشتگردوں میں سے ایک دہشتگرد کے قبضے سے ایک موبائل فون،ایک سم اورایک نجی ٹیلی فون کمپنی کا اسکریچ کارڈ ملاتھا جس پراس کیس کی تفتیش شروع کی گئی۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ادارے کے ایک افسر نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے جو موبائل فون ملاتھا اس میں 24 سے زائد مختلف موبائل فون نمبردو ہفتے کے دوران استعمال کیے تھے ۔ ذرائع کے مطابق سہولت کارحملے والی صبح صدرمیں موجود تھے اورایک ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے جس کا ریکارڈ چیک کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر میں دہشتگردوں کی سہولت کارسے ملاقات ہوئی جہاں سہولت کار نے دہشتگردوں کو گاڑی اوراسلحہ فراہم کیا۔

ممکنہ طوراسلحہ شہداد پورسے لا کر دہشتگردوں کو فراہم کیا گیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ اہم بات یہ ہے کہ دہشتگردوں نے قونصل خانے پرحملے کے دوران 5 مرتبہ افغانستان رابطہ کیا تھا۔ اس حملے میں دوغیرملکی ایجنسیز جن میں بھارتی خفیہ ایجنسی را بھی شامل ہے، ملوث ہیں جبکہ جئے سندھ قومی محاذ،سندھو دیش لبریشن اوربلوچ لبریشن آرمی کاگٹھ جوڑ بھی اس حملے کی منصوبہ بندی میں شامل تھا۔