تیل کا درآمدی بل 18 فیصد اضافے کے بعد 6 ارب 54 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا

زراعت اور ٹیکسٹائل کے شعبے کو چھوڑ کر دیگر تمام شعبوں اور مشینی آلات کی درآمدات میں اس عرصے میں کمی

منگل 18 دسمبر 2018 14:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2018ء) ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ میں ملک میں تیل کی درآمد کا بل 18 فیصد اضافے کے بعد بڑھ کر 6 ارب 54 کروڑ ڈالر ہوگیا۔ رپورٹ کے مطابق اس کے برعکس زراعت اور ٹیکسٹائل کے شعبے کو چھوڑ کر دیگر تمام شعبوں اور مشینی آلات کی درآمدات میں اس عرصے میں کمی دیکھنے میں آئی۔

جولائی سے نومبر تک کے اعداد و شمار کے مطابق تجارتی خسارہ، جو خطرے کے نشان کو چھو رہا تھا، اب کم ہونا شروع ہوگیا۔نتیجتاً درآمدی بل میں 5 ماہ کے دوران 2.77 فیصد سال بہ سال کے اعتبار سے کمی آئی اور 4 ارب 60 کروڑ ڈالر ہوگیا جبکہ تجارتی خسارہ اسی عرصے کے دوران 2.03 فیصد سال بہ سال کے اعتبار سے کم ہو کر 14 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

(جاری ہے)

مصنوعات کے اعداد و شمار کے مطابق پیٹرولیم کے شعبے میں درآمدات میں دگنا اضافہ دیکھنے میں آیا جو جولائی تا نومبر کے عرصے میں 17.6 فیصد کی شرح سے بڑھ کر 6 ارب 54 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا جبکہ گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران یہ رقم 5 ارب 55 کروڑ ڈالر تھی اور خام تیل کی درآمدات میں 41.3 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

علاوہ ازیں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات بھی گزشتہ 5 ماہ کے دوران 10.4 فیصد ہوگئی جبکہ کل درآمدی مقدار میں 36.6 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے کل 4.7 میٹرک ٹن کی کمی واقع ہوئی۔دوسری جانب لیکویفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کے درآمدی بل میں 107.8 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ لیکویفائیڈ پیٹرولیم گیس ایل پی جی کے بل میں 33 فیصد اضاگہ دیکھنے میں آیا۔

اعداد و شمار کے مطابق مشینری سے متعلق درآمدات کے رجحان میں تبدیلی دیکھنے میں آئی ا اور اس میں معمولی کمی ہوئی ہے جبکہ ایل این جی سمیت تیل کا برآمداتی بل ،عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب بڑھ گیا۔گزشتہ کئی سالوں سے مشینوں کا درآمداتی بل تجارتی خسارے میں اہم وجہ بن رہا تھا لیکن کچھ ماہ سے اس درآمدات میں کمی دیکھی گئی ہے۔اس کے ساتھ خوراک کی درآمدات، جو کل درٓامدات میں دوسرا بڑا عنصر ہے ، سکڑ کر اس عرصے کے دوران 9.3 فیصد ہوگئی ہے۔دوسری جانب مجموعی طور پر برآمدات میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا جو سال بہ سال کی شرح کے مطابق گزشتہ 5 ماہ کے عرصے میں بڑھ کر 9 ارب 20 ڈالر ہوگئی ۔