پروین شاکر کی 24ویں برسی منائی گئی

بدھ 26 دسمبر 2018 15:10

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 دسمبر2018ء) ساحرانہ ترنم ، پھولوں اور خوشبوؤں کی شاعرہ ، لطیف جذبات کو لفظوں کا پیرہن دینے والی پروین شاکر کی 24 ویں برسی بدھ کو فیصل آباد سمیت ملک بھر میںمنائی گئی۔ خوشبو ، صد برگ ، خود کلامی ، انکار ، ماہ تمام سمیت درجنوں شعری مجموعہ کلام کی مصنف پروین شاکر خواتین کی انتہائی ہر دلعزیز شاعرہ تھیں ۔

پروین شاکر 24نومبر 1952ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں ۔ انہوں نے جامعہ کراچی سے انگریزی ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد پہلے وہ درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ ہوئیں تاہم 9سال بعد درس وتدریس کو خیر باد کہتے ہوئے انہوںنے کسٹمز ڈیپارٹمنٹ میں اعلیٰ افسر کی حیثیت سے کئی سال تک اپنے پیشہ وارانہ فرائض سر انجام دیئے اور ساتھ ساتھ ریڈیو پاکستان کے مختلف علمی و ادبی پروگراموں میں شرکت کرتیں رہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بہت کم عمری میں ہی شعر گوئی شروع کر دی تھی اوراپنی لا زوال شاعری میں محبت ، حسن اور عورت کو اپنا موضوع سخن بنایا۔ ان کی شاعری مختلف نشیب و فراز کا شکار رہی یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی شاعری میں کہیں کرب اورکبھی شگفتگی پر اظہار خیال کیا ۔ان کی شاندار خدمات پر انہیں آدم جی ایوارڈ ، پرا ئیڈ آف پرفارمنس اور دیگر ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

پروین شاکر کی ازدواجی زندگی بھی مختلف اتار چڑھائو کا شکار رہی ۔ انہوں نے ڈاکٹر نصیر علی سے شادی کی تاہم بعد ازاں ان میں علیحدگی ہو گئی۔ پروین شاکر ایک بیٹے مراد علی کی ماں بھی تھیں۔ لطیف جذبات کو الفاظ کا پیر ہن دینے والی خوشبوؤں کی نفیس شاعرہ پروین شاکر 26 دسمبر 1994ء کو 42 سال کی عمر اسلام آباد میں ٹریفک حادثہ میں انتقال کر گئیں۔ مرحومہ کی برسی کے موقع پر فیصل آباد سمیت مختلف شہروں میں خصوصی تقریبات ، سیمینارز، کانفرنسز، مشاعروں کا اہتمام کیاگیا جس میں پروین شاکر کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ مرحومہ و مغفورہ کی روح کو ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔