ناروے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کیلئے تیار ہے،ایرنا سوُل برگ

تنازعہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے ،اس سلسلے میں عوامی حمایت بھی اہم ہے،اس سلسلے میں عوامی حمایت بھی اہم ہے،ناروے کی وزیر اعظم کا این ڈی ٹی وی کے ساتھ انٹرویو

منگل 8 جنوری 2019 19:11

ناروے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کیلئے ..
نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جنوری2019ء) ناروے کی وزیر اعظم ایرنا سوُل برگ نے کہا ہے کہ ناروے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کیلئے تیار ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایرنا سوُل برگ نے این ڈی ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ تنازعہ کشمیر کاکوئی فوجی حل نہیں ہے اور اس سلسلے میں عوامی حمایت بھی اہم ہے ۔

گزشتہ سال نومبر میں ناروے کے سابق وزیر اعظم Kjell Magne Bondevik نے مقبوضہ کشمیر کے دورے کے دوران حریت رہنمائوں سے ملاقاتیں کی تھیں۔ اپنے نجی دورے کے دوران وہ آزاد کشمیر بھی گئے تھے اور آزاد کشمیرکی قیادت سے ملاقات کی تھی۔ایرنا سوُل برگ نے مسٹرBondevik کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ تنازعہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ وہ نہیں سمجھتی کہ اس طر ح کی صورتحال کا کوئی فوجی حل ممکن ہے اور ہمیں عوامی حمایت کی بھی ضرورت ہے ۔

خواتین اور نوجوانوں کو امن عمل میں شامل کیا جانا چاہیے۔ ناروے کی وزیر اعظم نے کہا کہ ناروے کے پاس تنازعا ت کے حل کا وسیع تجربہ ہے اور مسٹرBondevik نے چند سال قبل سری لنکا میں تامل ٹائیگرز کے ساتھ تنازعہ کے حل میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کے بارے میں ناروے کے کردار کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر دونوں فریق چاہیں تو ناروے اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرسکتاہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کو مذاکرات کے ذریعے تنازعات کو حل کرنا چاہیے ۔ اگر دونوں ممالک چاہئیں تو ناروے اس سلسلے میں ثالثی اور سہولت کا کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ دونوں ہمسایہ جوہری طاقتوں کو اسلحے کی ڈور اور فوجی اخراجات میں کمی کرنی چاہیے اور یہ رقم صحت اور تعلیم سمیت تمام شعبوں کی بہتری پرخرچ کی جاسکتی ہے ۔انہوںنے مذید کہاکہ دونوں ملکوں کو کشیدگی میں بھی کمی کی کوشش کرنی چاہیے۔