فیصل آباد، پی آئی اے کو 3ارب روپے ماہانہ کا خسارہ ہور ہا ہے، ائیر مارشل ارشد محمود ملک

9جہاز قابل استعمال حالت میں تھے انہیں نو ماہ سے بے کار چھوڑا ہو ا تھا،مسلسل نقصان میں جانے والے 7روٹس 700ملین کا مجموعی نقصان کر رہے ہیں،صدر پی آئی اے

منگل 15 جنوری 2019 00:02

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جنوری2019ء) اس وقت پی آئی اے کو 3ارب روپے ماہانہ کا خسارہ ہور ہا ہے اس کے پاس 32جہاز ہیں جن میں سے صرف چھ ریونیو جنریٹ کر رہے ہیں۔ 9جہاز قابل استعمال حالت میں تھے مگر بد قسمتی سے انہیں نو ماہ سے بے کار چھوڑا ہو ا تھا۔ ملازمین کی تعداد 18ہزار ہے اگرچہ یہ تعداد موجودہ جہازوں کے حوالے سے زیادہ ہے تاہم مزید جہاز لے کر ان کو کھپایا جاسکتا ہے۔

مسلسل نقصان میں جانے والے 7روٹس 700ملین کا مجموعی نقصان کر رہے ہیں پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز کی بحالی کیلئے ایک جامع حکمت عملی وضع کی جارہی ہے جس کے تحت آئندہ 3سی5سالوں تک قومی فلیگ کئیریر کو دوبارہ ’’پاکستان کا فخر‘‘ بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ ا اس حکمت عملی کو دومرحلوں میں مکمل کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

پہلے مرحلہ میں پی آئی اے کے معمول کے آپریشن کو بحال کیا جائے گا جبکہ طویل المدتی نظام کے تحت اس کو مکمل طور پر ایک منافع بخش ادارہ بنایا جائے گا۔

کہ 15فروری سے فیصل آباد سے جدہ کیلئے تین براہ راست پروازیں شروع کی جا رہی ہیں جبکہ مقامی کارگو کے پوٹینشل اور رن وے کو توسیع دینے کے سلسلہ میں اگلے ہفتے ایک ٹیم فیصل آباد کا دورہ کرے گی آن لائن کے مطابق یہ انکشافات پی آئی اے کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ائیر مارشل ارشد محمود ملک (ستارہ امتیاز ملٹری) نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کئے۔

انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے کی بحالی نئی ائیر بنانے سے بھی مشکل کام ہے تاہم اب چونکہ انہیں یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے اس لئے ان کی کوشش ہو گی کہ وہ اس کو قومی جذبے سے جلد از جلد پورا کریں ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت پوری فضائیہ ان کے ساتھ ہے اور انہوں نے سات سرونگ ایئر کموڈرز کو پی آئی اے کے سات مختلف شعبوں کی ذمہ داری بھی سونپی ہے تاکہ موجودہ حالات کے مطابق ان شعبوں کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھائے جا سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ دنیا کی دیگر ائیر لائنز کی بحالی کے عمل کا جائزہ لینے کے سلسلہ میں اپنے خرچ پر ترکی گئے اسی طرح انہوں نے قطر کا ماڈل بھی دیکھا جبکہ اب وہ ملائیشیا اور دیگر ملکوں کے ماڈل دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تباہ حال اور نقصان میں چلنے والی ائیر لائن کی لیبر یونین کے ملک بھر میں 36دفاتر ہیں جن میں سے انتہائی کوشش کے باوجود صرف دس کو بند کیا جا سکاہے۔

انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں پی آئی اے کی دس جائیدادیں ہیں مگر یہ سالہا سال سے بے کار پڑی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں اور وہ صرف پاکستان اور اللہ کے حضور جوابدہ ہونے کے جذبے سے پی آئی اے کو بحال کرنا چاہتے ہیں ۔ بعدازاں ائیر مارشل نے بھی پاکستان ائیر فورس کے طیارے کاماڈل صدر سید ضیاء علمدار حسین کو پیش کیا۔ اس موقع پر قومی اسمبلی کے رکن شیخ خرم شہزاد،پی آئی اے کے ڈسٹرکٹ مینجر قیصر اقبال، حبیب احمد گجراور میاں مشتاق احمد سمیت سابق صدور اور ایگزیکٹو ممبران بھی موجود تھے۔