حکومت متبادل توانائی کی پالیسی پر کام کر رہی ہے،

شمسی توانائی، ہوا اور پانی سے بجلی کی پیداوار بڑھائیں گے، 2025ء تک مجموعی انرجی مکس میں متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار 20 فیصد اور 2030ء تک 30 فیصد تک پہنچ جائے گی وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمر ایوب خان کی پاکستان میں چین کے سفیر ژائو جنگ سے گفتگو

جمعرات 17 جنوری 2019 15:27

حکومت متبادل توانائی کی پالیسی پر کام کر رہی ہے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ حکومت متبادل توانائی کی پالیسی پر کام کر رہی ہے، شمسی توانائی، ہوا اور پانی سے بجلی کی پیداوار بڑھائیں گے، 2025ء تک مجموعی انرجی مکس میں متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار 20 فیصد اور 2030ء تک 30 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو یہاں پاکستان میں چین کے سفیر ژائو جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ حکومت متبادل توانائی کی پالیسی پر کام کر رہی ہے، شمسی توانائی، ہوا اور پانی سے بجلی کی پیداوار بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2025ء تک مجموعی انرجی مکس میں متبادل توانائی ذرائع سے بجلی کی پیداوار 20 فیصد جبکہ 2030ء تک 30 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجموعی انرجی مکس میں متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کا موجودہ حصہ چار فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک توانائی منصوبے بہت اہمیت کے حامل ہیں جو پاک چین گہری دوستی کی علامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں چینی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں، چینی سرمایہ کار پاکستان میں اینٹی فوگ انسیولیٹرز سمارٹ میٹرنگ سمیت سولر پینلز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ اس موقع پر چینی سفیر ژائو جنگ نے کہا کہ سی پیک منصوبوں میں پاور سیکٹر بہت اہمیت کا حامل ہے، چینی سرمایہ کار پاکستان میں متبادل توانائی ذرائع سے بجلی پیداوار میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے چینی سفیر کو بجلی چوری کی روک تھام کے لئے پاور ڈویژن کی مہم کے بارے میں آگاہ کیا جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے مختلف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں سمارٹ میٹرز کی تنصیب سے متعلق بھی انہیں بتایا اور چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سمارٹ میٹرز کی تیاری کے عمل میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔