مفت تعلیم و سکالرشپ فراہمی کیلئے چھٹی کلاس کے ایٹا انٹری ٹیسٹ میں ہائی سکول نمبر3 کے 7 طلباء نے کوالیفائی کر لیا

ہفتہ 26 جنوری 2019 14:25

ہری پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جنوری2019ء) صوبائی حکومت کی سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم متوسط گھرانوں کے طلباء و طالبات کو صوبہ کے نامور و معیاری تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم و سکالرشپ فراہمی کیلئے منعقدہ چھٹی کلاس کے ایٹا انٹری ٹیسٹ میں گورنمنٹ ہائی سکول نمبر3 ہری پور کے 7 طلباء نے کوالیفائی کر لیا۔ مفت تعلیم و سکالر شپ پر تعلیمی اور والدین حلقوں نے ہیڈ ماسٹر محمد آصف خان اور ایٹا کلاس کے نگران و قابل تقلید اساتذہ کرام کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس کاوش کو ضلع بھر کے ہائی و ہائرسکینڈری سکولوں میں شروع کروانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ سرکاری سکولوں میں تعینات محنتی و قابل اساتذہ کرام کی خدمات سے استفادہ کرتے ہوئے غریب و متوسط گھرانوں کے ہونہار طلباء کو صوبہ کے نامور و معیاری تعلیمی اداروں میں داخلے و سکالرشپ کیلئے تیار کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

سکول مذکور کے جن ہونہار طلباء نے ایٹا ٹیسٹ کوالیفائی کیا ہے ان میں عمار احمد نی60، ملک زوہیب اختر نی59، طیب سلیمان نے 57، محمد اکرم ثانی54، غلام مصطفیٰ53، اویس خان 52 اور خضر احمد نے 51 نمبر حاصل کئے جبکہ جن محنتی و قابل اساتذہ کرام نے ان ہونہار طلباء کو ایٹا ٹیسٹ کی تیاری کروائی جن میں جاوید اقبال، حافظ محمد توصیف، محمد زبیر، محمد رفیق اور محمد امین شامل ہیں۔

اس حوالہ سے سربراہ ادارہ و ہزارہ کے معروف ماہر تعلیم محمد آصف خان نے کہا کہ گذشتہ تین سالوں سے طلباء کو ایٹا کی تیاری کروائی جا رہی ہے جن میں مذکورہ اساتذہ کرام نہایت محنت و جانفشانی سے طلباء کو اپنی کلاسز لگانے کے علاوہ ان ایٹا طلباء کو اضافی وقت دیتے ہیں اور دیگر اساتذہ ان سے بھرپور تعاون کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ان کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں ضلع کے بہترین اساتذہ ملے ہیں جو کوالٹی ایجوکیشن کے فروغ کیلئے دن رات محنت کر رہے ہیں جبکہ سکول میں ضروری سہولیات کی فراہمی کیلئے پہلے بھی صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان و رہنما پی ٹی آئی یوسف ایوب خان نے بھرپور کردار ادا کیا ہے اور اب بھی ہمیں ان کا پورا تعاون حاصل ہے۔

آصف خان نے بتایا کہ اکبر ایوب خان نے قدیمی عمارت کو مسمار کر کے 6 مزید کمرہ جات بھی طلباء کی ضرورت کیلئے بنانے کی منظوری دیدی ہے جس پر جلد کام شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تین سال قبل ان کے چارج سنبھالتے وقت سکول کی تعداد 80 جبکہ اب 400 سے بھی تجاوز کر رہی ہے جس کی بنیادی وجہ سکول میں بہترین سہولیات کے ساتھ ساتھ ضلع کے بہترین ماہرین تعلیم و محنتی اساتذہ کی ادارہ میں دستیابی ہے اور محنتی ٹیم کی ان ہی شبانہ روز کاوشوں کے باعث والدین کا مزید داخلوں کیلئے دبائو اور اصرار ہے تاہم فی الحال جگہ کی کمی کی وجہ سے مزید داخلوں کی گنجائش نہیں تاہم مستقبل قریب میں عمارت کی تعمیر کے بعدمزیدطلباء کو کوالٹی ایجوکیشن کے لیے داخلے دینے کے قابل ہوجائیں گے تاہم یہ ادارے کی خوش قسمتی ہے کہ ہمیں والدین و کمیونٹی کا بے پناہ اعتماد و تعاون حاصل ہے جس کا سہرا یقیناً محنتی اساتذہ کرام کے سر ہے۔

متعلقہ عنوان :